بھارت کے حیدرآباد میں سائبر آباد پولیس کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹ نے کارروائی کرتے ہوئے نانک رام گوڑہ کے علاقے سے 12خواجہ سرا ؤں کو گرفتار کرلیا۔
بھارت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے عوامی شکایت پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لئے گئے خواجہ سراء گانے گانے،عوام کو غلط کام کی طرف راغب کرنے، اشارے کرنے اور لوگوں کے لئے پریشانی پیدا کرنے میں ملوث تھے۔
اس سے قبل جرمنی میں خواجہ سراؤں کو تیسری جنس بطور شناخت اپنانے کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ شناخت نئی قانون سازی کے تحت دی گئی۔
جرمنی کے خواجہ سرا شہری اب اپنی شناخت باقاعدہ تیسری جنس کے طور پر کرواسکیں گے، اس سے قبل انہیں جنس کے خانے میں مرد یا عورت کا انتخاب کرنا پڑتا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ اس کیٹیگری میں صرف وہی لوگ اپنی شناخت درج کرواسکیں گے جو کہ طبی طور پر مرد یا عورت کی تعریف پر پورا نہیں اترتے۔ اس کے لیے انہیں ڈاکٹر کے سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت ہوگی۔
الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ختم کردی گئی
یاد رہے کہ خواجہ سرا وہ لوگ ہوتے ہیں جو پیدائشی طور پر مخلوط صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں اور ان کا شمار نہ تو مکمل طور پر مردوں میں کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی عورتوں میں۔ حالیہ کچھ سالوں میں کئی ممالک نے اس طرح کی قانون سازی کی ہے۔