بھارتی حیدرآباد کے علاقے میلار دیو پلی میں ایک معصوم بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 13 سالہ لڑکی کو قتل کرنے سے پہلے اس کے ساتھ زیادتی کی گئی اس کے بعد سر پر وزنی پتھر مار کر قتل کردیا گیا۔
پولیس نے اطلاع ملنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا ہے، جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جارہی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق لڑکی کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس پر حملہ کرنے والا معین نامی شخص بتایا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم لڑکی کو شادی کے لیے ہراساں کر رہا تھا اس کی ہراسانی سے تنگ آکر لڑکی کے گھر والوں نے اپنا مکان بھی تبدیل کر دیا تھا۔
ملزم گزشتہ روز مقتولہ کو میلار دیوپلی لے کر پہنچا اور اس نے منصوبہ بند طریقہ سے جنسی زیادتی کے بعد اس کے سر پر وزنی پتھر مار کر قتل کر دیا۔ پولیس ملزم کو تلاش کررہی ہے۔
دوسری جانب بھارتی ریاست بہار کے موتیہاری میں ایک خاتون اور اس کے 4 بچوں کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا، جس کے بعد علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ خاتون کے شوہر نے اپنے چار بچوں اور بیوی کو کلہاڑی کے وار سے قتل کیا، متوفی خاتون کا شوہر کارروائی کے بعد سے مفرور ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ اس واقعے کے پیچھے شوہر کا ہاتھ ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خاندانی جھگڑے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، اگر ایسا ہے تو ملزم کوئی اور نہیں بلکہ خاتون کا شوہر اور بچوں کا باپ ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ موتیہاری کے پہاڑ پور تھانہ علاقے کے باوریا گاؤں میں رونما ہوا ہے۔
بالٹیمور حادثہ: جہاز کے ’بلیک باکس‘ سے اصل کہانی سامنے آگئی
خاتون اور 5 بچوں کے بہیمانہ قتل کے بعد پورے علاقے میں سوگ کی فضا برقرار ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ فرانزک ٹیم کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔