خان پور: ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور میں 5 اوباش نوجوانوں نے 13 سالہ یتیم لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا لیا، متاثرہ لڑکی انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق خان پور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیاض بلوچ نے رپورٹ دی ہے کہ یتیم لڑکی مبینہ اجتماعی زیادتی کا شکار بننے کے بعد انصاف کی منتظر ہے۔
متاثرہ لڑکی خان پور کے علاقے بستی دھکڑاں غریب آباد کی رہایشی ہے، چھٹی کلاس کی طالبہ 13 سالہ یتیم لڑکی زارا سعید اسکول سے واپسی پر اپنا ہوم ورک مکمل کرنے کے بعد گھر کے کام کاج میں بھی اپنی بیوہ ماں کا ہاتھ بٹاتی تھی۔
علاقے کے رہایشی 5 افراد نے یتیم بچی زارا کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد غریب فیملی کی ہنستی مسکراتی زندگی میں طوفان برپا ہو گیا۔
تازہ ترین: سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش
متاثرہ خاندان نے انصاف کے حصول کے لیے مقامی پولیس سے رابطہ کیا تو با اثر ملزمان نے گینگ ریپ کے مقدمے کو اغوا کی کوشش کے مقدمے میں تبدیل کروا دیا جس کے باعث یتیم بچی کو انصاف ملتا نظر نہیں آ رہا۔
اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی یتیم بیٹی کی بیوہ ماں نے حکمرانوں سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے علاقے پنو عاقل میں بھی ایک مسجد کے پیش امام نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی، جسے گرفتار کر لیا گیا ہے، آج اس افسوس ناک واقعے کی تصدیق بھی ہو گئی۔