ماسکو: روسی بحریہ کی ایٹمی آبدوز میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں عملے کے 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آبدوز کو اس وقت آگ لگی جب وہ روسی سمندری حدود میں کچھ تجربات کررہی تھی، عملے کی جانب سے آگ پر قابو پالیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد زہریلے دھوئیں کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اگرچہ یہ ایٹمی آبدوز تھی لیکن عموماً یہ جاسوسی کے مشن پر کام کرتی تھی، اس پر زیادہ سے زیادہ 25 افراد کی گنجائش ہوتی ہے اور یہ سمندر کی گہرائی میں 3.7 میل تک جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: روس میں مسافر طیارہ ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران عمارت سے ٹکرا گیا، 2 افراد ہلاک
حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز اس وقت روس کے شمالی فلیٹ کے بیس سیورومارسک میں موجود ہے، آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
روسی آبدوز میں آگ بھڑکنے کے حوالے سے متضاد خبریں موصول ہورہی ہیں، 4 سے 5 اہلکاروں کو زندہ نکالنے کی اطلاعات بھی ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یاد رہے کہ اگست 2000 میں روس کی ایٹمی آبدوز کرسک کو بیرنٹس کے سمندر میں حادثہ پیش آیا تھا جس کے باعث عملے کے تمام 118 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔