اسلام آباد : تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدودسے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ لڑکی اپنے آبائی گاؤں اسکردو سے مل گئی، والد نے ایک شخص پر بیٹی کو اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود سے 14 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر پولیس حکام نے کہا ہے کہ قرة العین نامی لڑکی اپنےآبائی گاؤں اسکردو پہنچ چکی ہے، لڑکی کو وومن تھانہ اسکردو منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ لڑکی کو لینے کے لئے اسلام آباد پولیس کی ٹیم اسکردو جائے گی، لڑکی تھانہ شہزاد ٹاون کے علاقے سے غائب ہوئی تھی، جس کے بعد والد نے ایک شخص پر بیٹی کو اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
والد کا کہنا ہے کہ بچی ملنے کی تصدیق ہو چکی ہے ، تفتیشی ٹیم کیساتھ اسکردو جاؤں گا۔
اسکردو کے ڈپٹی کمشنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی ہے کہ لاپتہ ہونے والی قرہ العین نامی لڑکی کو بازیاب کرالیا ہے ، وہ ایک مقامی ٹرانسپورٹ کے ذریعے راولپنڈی سے اسکردو جارہی تھی۔
14-year old missing girl Qurrat ul Ain Balti has been recovered by Skardu Police at Kachura Checkpost while she was travelling to Skardu from Rawalpindi by a local transport. She is being shifted to Women Police Station Skardu. Contact is being made with her parents / relatives.
— Deputy Commissioner Skardu (@DCSkardu) June 27, 2022
خیال رہے رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی زیر گردش کررہی تھی ، جس میں مبینہ طور پر قیس نامی ایک لڑکا قرۃ العین کا تعاقب کر رہا تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دینے والے لڑکے کو پولیس نے گرفتار کر کے اسکردو سے تعلق رکھنے والی بچی کے اغوا کا مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
بچی کے اغوا پر بلتستان کے عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، سوشل میڈیا پر بھی قرۃ العین کو بازیاب کرو کا ٹرینڈ چلا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے لڑکی کی فوری بازیابی کی ہدایت کی تھی۔