بچے عموماً الیکٹرانک کھلونوں میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور ان سے کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ ایسے ہی ایک بچے کے شوق نے اسے نہایت کم عمری میں سائنس دان بنا دیا۔
ابوظہبی کے ایک اسکول میں زیر تعلیم 14 سالہ محمد فیضان تبسم نے جو کلاس 9 کا طالبعلم ہے، دبئی میں منعقد ہونے والے پروگرام ’انوویٹر 2018‘ میں اپنی تخلیق پیش کر کے سب کو دنگ کردیا۔
اس ننھے طالبعلم نے کچھ اور نہیں بلکہ نہایت انوکھا روبوٹک پروجیکٹ تخلیق کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کمسن تخلیق کاروں کی 5 دنیا بدل دینے والی ایجادات
اس پروگرام میں فیضان نے خودکار پائیدار آبپاشی کا پروجیکٹ پیش کیا۔ یہ سسٹم ہوا سے نمی لے کر انہیں پودوں کی افزائش کے لیے استعمال کرتا ہے۔ یہ سسٹم ان ڈور پودوں اور گھروں میں بنے گارڈنز کے لیے بہترین سمجھا جارہا ہے۔
فیضان کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کا آئیڈیا اسے اس وقت آیا جب ایک روز وہ شدید گرمی اور حبس کے دن ایئر کنڈیشنڈ گاڑی میں سفر کر رہا تھا۔ اس نے دیکھا کہ گاڑی کے شیشوں پر نمی آگئی ہے۔
اس نے سوچا کہ اس نمی کو کسی مفید کام میں استعمال کیا جاسکتا ہے تب ہی اسے ذہن میں خود کار آبپاشی نظام تخلیق کرنے کا خیال سوجھا۔
فیضان کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی کی فضا بے حد رطوبت زدہ ہے ایسے میں اس کا پروجیکٹ نہایت کامیابی کے ساتھ کام کرسکتا ہے۔
یہ پروجیکٹ پانی کو ضائع کیے بغیر نہایت احتیاط سے پودوں کو فراہم کرتا ہے جبکہ اس سے پانی کے ذخائر محفوظ رہیں گے اور پودوں کو پانی دیے جانے کے وقت پانی کے زیاں سے بھی بچا جا سکے گا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔