ماہرین ارضیات نے ایک ایسا درخت دریافت کیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ 14 کروڑ سال قدیم ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں ماہرین ارضیات نے جھارکھنڈ کے گاؤں برسیا میں ایک ایسا درخت دریافت کیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کی عمر 10 کروڑ سے ساڑھے 14 کروڑ برس ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہر ارضیات ڈاکٹر رنجیت کمار سنگھ اور فاریسٹ رینجر رام چندر پاسوان کو گاؤں برسیا سے ایک ’پیٹریفائیڈ سنگوارہ (فوصل)‘ ملا ہے۔ یہ دریافت حیاتیاتی تاریخ کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
اس دریافت کے بعد ارضیاتی اور قدرتی ماحول کے محققین اور دیگر نے اس علاقے کا تفصیلی سروے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، تاکہ مزید اہم معلومات جمع کی جا سکیں اور علاقے کی ارضیاتی سرگرمی، ماحولیاتی تحفظ، حیاتیاتی تنوع اور ارضیاتی تاریخ کو محفوظ کیا جا سکے۔
ڈاکٹر رنجیت کمار سنگھ کا اس دریافت کے بعد کہنا ہے کہ پاکوڑ ضلع پیٹریفائیڈ سنگوارہ سے مالا مال ہے۔
انہوں نے مذکورہ علاقے میں مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے اور تجویز پیش کی ہے کہ اس علاقے کو سائنس اور سائنسی فہم میں دلچسپی رکھنے والے عام لوگوں کے لیے محفوظ کیا جائے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس اہم وراثت کا مطالعہ اور قدر کر سکیں۔
فاریسٹ رینجر رام چندر پاسوان نے بھی مقامی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے کی حفاظت میں تعاون کریں اور کسی بھی غیرقانونی سرگرمی سے بچیں جو اس اہم مقام کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس دریافت سے اس علاقے میں سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے، جس سے مقامی معیشت کو فائدہ ہوگا۔