خرطوم: جنوبی سوڈان کے ایک علاقے میں قبائلی جھڑپوں کے دوران 150 افراد ہلاک جب کہ متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان کے صوبے النیل الازرق میں نسلی قبائلی جھڑپیں جاری ہیں، اس دوران اب تک 150 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
گورنر احمد العدۃ نے اپنے بیان میں سیکیورٹی فورسز کو ہدایت جاری کی کہ ’متاثرہ علاقوں میں فوری مداخلت کر کے تشدد بند کرایا جائے اور خون ریزی روکنے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔‘
سوڈان کی وزارت صحت کے ذرائع نے کا کہنا ہے کہ صوبے النیل الازرق کے ود الماحی علاقے میں قبائلی چھڑپوں کے باعث 150 افراد ہلاک جب کہ 86 کے قریب افراد زحمی ہوئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق ود الماحی علاقے کے مقامی اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں بچے بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں، کئی لوگوں کی موت آگ سے متاثر ہونے کے بعد ہوئی ہیں۔
قبیلے کی ایک رہنما کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہل کاروں کی تعیناتی کے باوجود تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، قبائلی جھڑپوں میں اسلحے کا استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ 13 اکتوبر سے شروع ہونے والے ہنگاموں میں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق 170 افراد ہلاک اور327 زخمی ہو چکے ہیں۔