خیبر ایجنسی : پاکستان فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ کے مطابق ملک کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پاک افغان سرحد سے متصل وادی راجگُل میں شروع کیے جانے والے آپریشن میں 14 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی نے آئی آیس پی آر کے حوالے سے بتایا کہ زمینی اور فضائی کارروائی پاک افغان سرحدی علاقے راجگل میں کی گئی جس میں 12 دہشت گرد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فضائی اور زمینی کارروائی میں شدت پسندوں کے 9 اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا یا گیا ہے اور دروں کی گذرگاہیں تباہ کی ہیں جبکہ شدت پسندوں کے نو ٹھکانوں کو فضائی حملوں اور زمینی آپریشن کے دوران تباہ کیا گیا ہے۔
Op along Pak-afgan Border in Rajgal Valley in high mountain passes in Khyber Agency.9 hide outs destroyed through aerial strikes&ground op-1
— Gen Asim Bajwa (@AsimBajwaISPR) August 16, 2016
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پرجاری کیے جانے والے پیغام کے مطابق اس آپریشن کا مقصد خیبر ایجنسی کے بلند و بالا پہاڑی علاقوں اور ہر موسم میں استعمال ہونے والے دروں میں شدت پسندوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنا ہے۔
Large dumps/terrorist dens hit precisely.Treacherous terrain. Resolute action Will reduce cross bdr move of terrorist-2
— Gen Asim Bajwa (@AsimBajwaISPR) August 16, 2016
پیغام میں بتایا گیا ہے کہ اس آپریشن کے دوران خیبر ایجنسی میں پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں تعینات فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔
ان کارروائیوں کے دوران 12 اگست کو خیبر ایجنسی ہی کے علاقے شاہ کس میں ایک کارروائی میں مبینہ طور پر سرحد پار سے آئے چار خودکش حملہ آوروں کو بارود سے بھری پانچ جیکٹوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
اس دور افتادہ علاقے میں کئی شدت پسند تنظیمیں سرگرمِ عمل ہیں جن میں لشکرِ اسلام، تحریکِ طالبان پاکستان اور دوسری تنظیمیں شامل ہیں جن کے ارکان علاقے کے جغرافیے سے فائدہ اٹھا کر آسانی سے سرحد کے پار آتے جاتے رہتے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس آپریشن کے نتیجے میں کالعدم تنظیموں لشکر اسلام اور تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوؤں کو علاقے سے نکال کر افغانستان کی جانب دھکیل دیا گیا۔