اسلام آباد: پاکستان میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر 165 سگریٹ برانڈز فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر ایک سو پینسٹھ سے زائد برانڈز کی سگریٹ فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رواں مالی سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فی صد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اپسوس سروے رپورٹ کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب روپے سے زائد نقصان ہو رہا ہے، 104 سگریٹ برانڈز حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمت سے بھی کم پر فروخت ہو رہے ہیں۔
سروے کے مطابق ملک میں 65 سے 220 روپے تک فی پیکٹ فروخت ہونے والے سگریٹ کا حجم 95 فی صد ہے، جب کہ مقررہ کردہ قیمت سے بھی کم پر فروخت ہونے والے سگریٹ برانڈز کا مجموعی حجم 53 فی صد ہے۔
بغیر ٹیکس سگریٹ پیکٹ اب 25 اور 30 سگریٹوں کی پیکنگ میں بھی فروخت ہو رہے ہیں، اپسوس سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین تیزی سے غیر ڈیوٹی ادا شدہ و اسمگل سگریٹ برانڈز پر منتقل ہو رہے ہیں۔