نئی دہلی: بھارت میں قومی چیمپئن شپ میں حصہ لینے کی تیاری کرتا ایک نوجوان جمناسٹ پریکٹس کے دوران شدید زخمی ہو کر جان کی بازی ہار بیٹھا۔
بھارتی شہر گڑ گاؤں کا رہائشی 17 سالہ برجیش یادیو جمناسٹک کا ماہر تھا اور قومی چیمپئن شپ میں حصہ لینے کی تیاری کر رہا تھا۔
اس کے کوچز کا کہنا ہے کہ وہ جمناسٹک کا نہایت ماہر تھا اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہا تھا۔ وہ پر امید تھا کہ اس شعبہ میں اپنے ملک کے لیے گولڈ میڈل حاصل کرسکے گا تاہم اس کا خواب اھورا رہ گیا۔
اس سے قبل ریو 2016 میں جمناسٹک میں بھارت کی نمائندگی دیپا کرماکر نے کی تھی جو بھارت کی پہلی خاتون جمناسٹ تھیں۔ وہ بھارت کے لیے کانسی کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔
برجیش کے کوچز اور ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ آگے کی سمت دہری قلابازی (ڈبل فرنٹ فلپ) کی پریکٹس کررہا تھا، اس دوران وہ بری طرح گر پڑا اور اپنی گردن تڑوا بیٹھا۔ کوچ کے مطابق وہ اس سے پہلے متعدد بار اس کی مشق کر چکا تھا مگر آخری بار وہ اپنا توازن کھو بیٹھا جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔
حادثے کے بعد برجیش کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ کافی عرصہ زیر علاج رہا، اس کا پورا جسم مفلوج ہوچکا تھا۔ کچھ عرصہ بعد اس کی حالت مزید خراب ہوتی گئی اور بالآخر وہ اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس قسم کی چوٹ کا شکار ہونے والے افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ یہ برجیش کی طاقت تھی جو وہ تقریباً 2 ماہ تک زندہ رہا۔
برجیش کی موت کے بعد نہ صرف اس کے کوچ بلکہ پورا ملک صدمے میں ہے۔ شعبہ کھیل سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ملک ایک باصلاحیت کھلاڑی سے محروم ہوگیا ہے۔
ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت کھلاڑیوں کے لیے بہترین طبی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنائے تاکہ آئندہ اس قسم کا واقعہ رونما نہ ہو۔