براعظم آسٹریلیا ان دنوں تاریخ کی بدترین موسمی شدت کا شکار ہے، اسی دوران یہاں ایک معجزہ بھی رونما ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دور دراز علاقے میں ایک جوڑے نے پانچ روز بغیر پانی کے گزاردئیے، مقامی پولیس نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ دو لڑکوں پر مشتمل جوڑی سخت موسمی حالات کے باعث راستہ بھٹک گئے تھے۔
واقعہ رپورٹ ہونے پر دور افتادہ علاقے میں ان کی تلاش کا کام شروع کیا گیا، یہ ہارٹس رینج نامی علاقہ تھا جہاں درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ (104 فارن ہائیٹ) کو چھورہا تھا، پولیس اور سرچنگ ٹیم کو یہ تشویش لاحق ہورہی تھی کہ سخت گرمی میں اس جوڑے کو پانی کی کمی کا سامنا ہورہا ہے اور کہیں ان کے حالات بدتر نہ ہوجائیں۔
اکیس سالہ شان امیٹجا اور چودہ سالہ مہیش پیٹرک کے لاپتہ ہوئے پانچ روز گزرنے کے بعد سرچنگ ٹیم کو امید کی کرن نظر آئی، ان کی گاڑی ایک لاوارث مقام پر گندے ٹریک میں پھنسی ہوئے ملی جس کے بعد پولیس نے ہیلی کاپٹر اور ماہر ٹریکرز کا استعمال کرتے ہوئے اس علاقے کا محاصرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ہی گھر کے 11 افراد کی خودکشی کا کیس جس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا
بعد ازاں ناردرن ٹیریٹری پولیس سرچ آپریشن کے بعد دونوں افراد کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے، معجزہ یہ تھا کہ برآمدگی کے وقت دونوں مستحکم حالت میں تھے۔
افسران نے بتایا کہ نوعمر پیٹرک بش لینڈ میں پایا گیا اور اسے پانی کی کمی اور مسلسل پیدل چلنے کے باعث پاؤں میں تکلیف ہوچکی تھی جس کا علاج کیا گیا، شان امیٹجا کو ایک روز بعد تلاش کیا جاسکا، اس کا بھی مکمل طبی معائنہ کیا گیا بظاہر وہ صحت مند تھا۔
آسٹریلیا کے گرم ترین علاقے لاپتہ ہوئے اور پانچ دن تک بغیر پانی کے زندہ رہے، تاہم پولیس ان تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی، خیال کیا جارہا ہے کہ یہ جوڑا میٹھے پانی یا سامان کے بغیر پانچ دن تک زندہ رہا۔