تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

افواہ سچ ثابت ہوئی، زور دار دھماکے کے ساتھ دیو قامت اژدھے کی انٹری

زہریلے یا نقصان پہنچانے والے جانور دیکھ کر انسان کے اعصاب کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں تاہم ہمارے ارد گرد کچھ ایسے بہادر لوگ بھی موجود ہیں جو کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

اگر کسی عقل مند شخص کو سانپ کی موجودگی کا علم  ہوجائے تو وہ اُس مقام سے دور جانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے کیونکہ اُسے یہ خوف ہوتا ہے کہ اگر سانپ نے ڈس لیا تو جان جانے کا خدشہ ہے اور  اگر کسی کو اژدھے کی موجودگی کا خدشہ بھی ہو تو پھر اُس جگہ سے کئی فٹ کا فاصلہ اختیار کرنا ہی بہتر سمجھا جاتا ہے۔

سانپ بڑا ہو یا معمولی اسے خوف کی علامت ہی سمجھا جاتا ہے تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو نے سب کو حیرت زدہ کردیا۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق چین کے جنوبی علاقے فوشان کے ایک دفتر میں 12 نومبر کی صبح 20 کلوگرام کا اژدھا چھت توڑ کر دفتر میں اُس وقت آگرا جب ملازم اپنے دفتری امور انجام دے رہے تھے۔

مزید پڑھیں: اژدھے سے بچوں‌ کا رسی کودنے کا کھیل

ملازمین کے مطابق کام کے دوران ہمیں دھماکے کی آواز محسوس ہوئی جس کے بعد انتظامیہ نے معاملے کی نوعیت تک پہنچنے کی کوشش کی تو ایک حصے کی چھت ٹوٹی ہوئی تھی جبکہ وہاں 10 فٹ لمبا زندہ سلامت اژدھا موجود تھا۔

ملازمین یہ منظر دیکھ کر خوفزدہ ہوئے اور انہوں نے پولیس ، ریسکیو ادارے کو معاملے سے آگاہ کیا۔ مالک کا کہنا تھا کہ اُس نے افواہ سن رکھی تھی کہ یہاں پر دس سال سے ایک سانپ موجود ہے جو کبھی نظر آجاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم تین سال سے یہاں موجود ہیں مگر ہم نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔

محکمہ جنگلی حیات کے رضاکاروں طویل جدوجہد کے بعد اژدھے کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے جس کے ٹیم نے اژدھے کو جنگل میں چھوڑ دیا۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں