امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے روز کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے وائٹ ہاؤس کو لوہے کے قلعے میں تبدیل کر دیا گیا یے۔
اس حوالے سے بیورو چیف جہاں زیب علی نے اے آر وائی نیوز کے ناظرین کو وائٹ ہاؤس کے باہر سے براہ راست تفصیلات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت امریکا کی سیاست اہم موڑ پر ہے، امریکی الیکشن اب گھنٹوں کی دوری پر ہے، وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات اس لیے بھی ہیں کہ 6 جنوری کو جو واقعہ ہوا اس کو مد نظر رکھتے ہوئے خصوصی حفاظتی انتطامات کیے گئے ہیں تاکہ دوبارہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں مظاہروں کے زیادہ خطرات ہیں، واشنگٹن ڈی سی میں پرتشدد مظاہرے ہوسکتے ہیں، اس کے علاوہ ان حفاظتی اقدامات کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں ایک بہت بڑا اسٹیج بھی تیار کیا جارہا ہے۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد وائٹ ہاؤس کا جو بھی نیا مکین آئے گا اس کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس وقت وائٹ ہاؤس کے باہر شہریوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو اپنے امیدوار کے حق میں پلے کارڈز لیے کھڑے ہیں۔
امریکی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے، امریکی صدارتی انتخابات ہر چار سال بعد نومبر کے پہلے منگل کو منعقد ہوتے ہیں، اس بار ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا دیوی ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔
دونوں امیدوار عوام سے خطابات میں ایک دوسرے پر مسلسل الزامات عائد کررہے ہیں، ووٹرز کو رام کرنے کیلئے ایک دن میں دو دو بار سوئنگ اسٹیٹس کے دورے کررہے ہیں۔
یہ دنیا کی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن ہیں، ایک طرف دنیا کے امیرترین شخص اور ٹیسلا کے مالک ایلن مسک ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں تو دوسری جانب مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کاملا ہیرس کے حمایتی ہیں۔
کاملا ہیرس نے آج اٹلانٹا،جارجیا اور نارتھ کیرولائنا کا دورہ کیا، ریلی خطاب میں کاملا ہیرس نے کہا کہ اپنے ملک کیلئے لڑنے کو تیار ہیں،ہم لڑیں گے اور جیتیں گے،مخالفین سے انتقام کی بجائے انہیں ٹیبل پرلائیں گے۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولائنا اور ورجینیا میں اپنے حمایتیوں سے خطاب کیا اور فتح کا دعویٰ کیا، ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن اور کاملا ہیرس کی معاشی پالیسیاں ناکام رہی ہیں، اقتدار میں آکر مجرموں کا امریکا میں داخلہ بند کردیں گے۔