فوڈ سیفٹی کا عالمی دن ہر سال 7 جون کو منایا جاتا ہے، اس دن کے منانے کا مقصد خوراک محفوظ کرنے کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
فوڈ سیکیورٹی دراصل انسانی صحت، معاشی خوشحالی، زراعت، مارکیٹ تک رسائی، سیاحت اور پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کی ضامن ہے۔
آج ہم آپ کو ان کھانے پینے کی اشیاء کے بارے میں بتائیں گے جنہیں فریج میں نہیں رکھنا چاہیے، عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ
کھانے پینے کی اشیاء کو تازہ رکھنے کیلئے ریفریجریٹر میں رکھنا ضروری ہے لیکن یہ بات بھی علم میں ہونی چاہیے کہ ہر چیز کو فریج میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
درحقیقت کچھ کھانے پینے کی اشیاء کے لئے یہ نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ فریج کی ٹھنڈی ہوا کچھ پھلوں کی غذائیت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
یہاں ہم کھانے پینے کی ایسی 21 اشیاء کی نشاندہی کررہے ہیں، جنہیں آپ کو فریج میں نہیں رکھنا چاہئے بلکہ انہیں کمرے کے عام درجہ حرارت میں رکھنا بہتر عمل ہے۔
1. ٹماٹر
اگر ٹماٹروں کو فریج میں رکھا جائے تو وہ اپنا بھرپور ذائقہ کھو دیں گے، لہٰذا ان کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے ٹماٹروں کو فریج سے باہر رکھنا چاہیے۔
2. کیلے
کیلوں کو پکنے کے لیے معتدل درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے تاہم اگر آپ انہیں سبز رکھنا چاہتے ہیں تو آپ انہیں فریج میں چھوڑ سکتے ہیں، اگر وہ کالے پڑ گئے ہیں تو وہ مزید تیزی سے سیاہ ہوجائیں گے۔
انہیں خشک جگہ پر کھلی ہوا میں رکھیں اور زیادہ دیر تک رکھنے کے لیے پلاسٹک کور کے ساتھ رکھنے کو ترجیح دیں۔
3. ایوکاڈو
انہیں تقریباً ہمیشہ پکنے کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں ریفریجریٹر میں رکھنے سے یہ عمل سست روی کا شکار ہو جائے گا۔ اگر خشک جگہ پر اس کو رکھا جائے تو ایوکاڈو کا ذائقہ برقرار رہے گا اور یہ قدرتی طور پر پک بھی جائیں گے۔
4. تربوز
اگر تربوز تازہ کھانا ہو تو اسے آخری کچھ وقت میں کاٹ کر فریج میں رکھنا چاہیے، یعنی کھانے کی تیاری کے دوران کیونکہ ریفریجریٹر میں زیادہ دیر تک رہنے سے یہ اپنے اینٹی آکسیڈینٹ کھو دے گا۔
5. بینگن
بینگن درجہ حرارت کے لحاظ سے حساس سبزی ہے اور اس کا فریج میں طویل عرصے تک رہنا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ 10سیبنٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت بینگن کے ذائقے کے ساتھ ساتھ اس کی ساخت کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ البتہ انہیں کمرے کے عام درجہ حرارت پر دوسرے پھلوں اور سبزیوں سے دور رکھنا چاہیے۔
6. شہد
اگرچہ شہد کو کئی سالوں تک رکھا جاسکتا ہے تو اس کی وجہ بنیادی طور پر اس میں موجود چینی کی بدولت ہے۔ اسے فریج میں رکھنے سے یہ نہ صرف سخت ہوجائے گا اور کھانے کے قابل بھی نہیں رہے گا۔
اصلی شہد کی بڑی بات یہ ہے کہ اسے غیر معینہ مدت تک رکھا جا سکتا ہے اور اسے فریج میں رکھنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
7. لہسن
لہسن فرج مین رکھنے کے لیے نہیں بنا، سرد ہوا اس کو مزید سخت بنادے گی جس کی وجہ سے یہ بدہضمی کا باعث بھی بن سکتا ہے اور پُھوٹنا بھی شروع کرسکتا ہے۔
یہ ایسی غذا ہے جس کو ہوا کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ایک سادہ ٹوکری میں کھلی جگہ پر ایک ماہ سے زیادہ عرصے آسانی سے رکھاجاسکتا ہے۔
8. چاکلیٹ
جب ہم چاکلیٹ کو فریج میں رکھنے کے بعد اس پر موجود سفید تہہ دیکھتے ہیں تو ہم اسمجھتے ہیں کہ شاید یہ سڑ گئی ہے۔ درحقیقت یہ چربی ہے جو چاکلیٹ میں قدرتی طور پر موجود ہوتی ہے!
لہٰذا یہ ہماری صحت کے لیے کسی طرح نقصان دہ تو نہیں البتہ اسے فریج میں رکھنا اس کے ذائقے کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ اسے روشن اور خشک جگہ پر رکھا جائے۔
9. آلو
آلو کو گھر میں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھنے سے ان کا ذائقہ بہترین رہتا ہے۔ انہیں استعمال سے پہلے دھونے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
ریفریجریٹر میں درجہ حرارت کی وجہ سے اس کی غذائیت پر منفی اثر پڑے گا جس سے آلو کا ذائقہ میٹھا ہوجائے گا اگر آلو کو فریج میں رکھا جائے تو وقت سے پہلے سیاہ ہوسکتا ہے۔
10. خربوزہ
تربوز کی طرح خربوزے کو بھی کاٹ کر فریج میں اتنا ٹائم رکھنا چاہیے کہ اسے ٹھنڈا کرکے اس سے تازہ لطف اندوز ہوسکیں تاہم بہتر یہ ہے کہ اسے کمرے کے درجہ حرارت پر رکھا جانا چاہئے۔
11. تلسی
تلسی کو فریج میں رکھنا اچھا طریقہ نہیں ہے کیونکہ اس سے بدبو جذب ہونے اور بہت جلد مرجھانے کا خطرہ ہوتا ہے! لہذا اسے گلدستے کی طرح رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اس کی جڑوں کو ایک گلاس پانی میں بھگو کر کھلی ہوا میں محفوظ کر سکتے ہیں۔
12. پیاز
پیاز کو کسی بھی صورت فریج میں نہیں رکھا جاتا، کیونکہ پیاز نمی سے جلدی نرم ہو جاتی ہے، اور بعض اوقات ریفریجریٹر میں رکھنے سے سڑ بھی جاتی ہے۔
گھر میں کسی کھلی جگہ پر جہاں روشنی اور دھوپ پڑتی ہو وہاں پیاز زیادہ دیر تک تازہ رہتی ہے۔ پیاز کو ہوا کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے جال نما تھیلے میں رکھا جاسکتا ہے۔
13. انڈے
ؤانڈوں کو فریج میں نہیں رکھنا چاہیے جیسا کہ سپر مارکیٹوں میں ہوتا ہے، اس کی بہتر حفاظت کے لیے انہیں خشک اور ہوا دار جگہ پر رکھیں۔
14. اسٹرابیری
فریج کے تیز درجہ حرارت میں اسٹرابیری اپنی مٹھاس کھو دیتی ہے اور ایک پیسٹ کی شکل اختیار کرتے ہیں. انہیں کھلی ہوا میں اور براہ راست سورج کی روشنی سے دور رکھیں۔ سب سے بہتر طریقہ تو یہ ہے کہ انہیں خریدنے کے بعد جلد کھانا چاہیے۔
15. آڑو اور خوبانی وغیرہ
جیسا کہ بہت سے پھلوں کیلئے فریج بہترین حل نہیں ہے اس سے آڑو اور دیگر خوبانی اپنے غذائی اجزاء کھو سکتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کو محفوظ رکھنے کے علاوہ عام ہوا میں رکھنے سے ان میں تیزابیت کم ہونے کے ساتھ ساتھ اچھی طرح پکنے اور ان کی مٹھاس بھی بڑھ جاتی ہے۔
16. کھیرا
کھیرے کا چھلکا سرد ہوا کو برداشت نہیں کرپاتا اور تیز رفتاری سے مرجھانا شروع کردیتا ہے لہٰذا اسے فریج میں نہ رکھیں اور اسے ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں۔
17. کافی
کافی کو زیادہ سے زیادہ دیر تک تازہ رکھنے کے لیے گرمی سے دور خشک جگہ پر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ریفریجریٹر کا درجہ حرارت عام طور پر بہت ٹھنڈا ہوتا ہے۔
اس کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اسے ایئر ٹائٹ کنٹینر میں بھی رکھنا چاہیے۔ کافی بینز کو کمرے کے درجہ حرارت پر اور گرمی، نمی اور روشنی سے دور رکھنا چاہیے۔
18. ڈبل روٹی
سرد درجہ حرارت بہت سی خوراکوں پر خشکی کا اثر ڈالتا ہے ڈبل روٹی کو اگر فریج میں رکھا جائے تو وہ خشک اور باسی ہو جائے گی۔ اگر اسے ٹھنڈے ماحول میں زیادہ دیر تک رکھا جائے تو اس میں نرمی بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
19. مونگ پھلی کا مکھن
مونگ پھلی کے مکھن کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا کیا جانا چاہئے اگر ریفریجریٹر میں رکھا جائے تو یہ خشک اور سخت ہو جائے گا۔ اس لیے اسے کسی تاریک اور خشک جگہ پر رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
20. کیچپ
اگرچہ زیادہ تر کیچپ کی بوتلیں کھولنے کے بعد آپ کو انہیں فریج میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس پروڈکٹ میں عام طور پر کافی پرزرویٹوز ہوتے ہیں تاکہ ریفریجریشن کے بغیر خراب ہونے سے بچ سکیں۔ بہت سے ریستوراں طویل عرصے تک کیچپ کی بوتلیں میز پر رکھتے ہیں۔
21. سنترہ
کچھ پھل بہت تیزابیت والے ہوتے ہیں اور بہت زیادہ ٹھنڈے درجہ حرارت سے ان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ریفریجریٹر میں رکھنے پر ان کی جلد پھیکی اور دھندلی ہوسکتی ہے، چونکہ سنترے کی جلد موٹی اور سخت ہوتی ہے، اس لیے وہ گرم ماحول میں کافی دیر تک اپنی تازگی اور غذائیت برقرار رکھتے ہیں۔