اسلام آباد: غیر قانونی تعیناتیوں کی تحقیقات کرنے والی اسٹیبلشمنٹ کمیٹی نے غیر قانونی تقرری سے متعلق نیب کے بائیس افسران کو طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب میں ان 22 افسران کی تعیناتی قانونی ہے یا نہیں اس سے متعلق تحقیقات کے لیے اسٹیبلشمنٹ کمیٹی میں طلب کیا گیا ہے، جہاں تقرری کے حوالے سے دستاویزات کی جانچ پرتال کی جائے گی۔
اسٹیبلشمنٹ کمیٹی میں ڈی جی نیب ملتان عتیق الرحمان اور ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق محمود کو بھی طلب کیا گیا جبکہ ڈی جی نیب سکھر فیاض قریشی سمیت دیگر افسران 2 مئی کو کیمٹی کے روبرو پیش ہوں گے۔
فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہورعہدے سے معطل
علاوہ ازیں ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد اسٹیبشلمنٹ کمیٹی میں 3 مئی کو پیش ہوں گے جبکہ ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ، ڈی جی الطاف بھوانی، ڈی جی حسنین احمد اور ڈی جی فاروق اعوان 4 مئی کو طلب کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ناقص کارکردگی دکھانے پر ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور رمضان کو معطل اور ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کاشف ممتاز گوندل کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کیا تھا۔
بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے موقف اختیار کیا تھا کہ کرپٹ اور غیر ذمہ دار افراد کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے، احتساب سب کا کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، انصاف سب کو ملے گا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔