اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ صرف اظہاریک جہتی کرنا کافی نہیں، مسئلہ کشمیرسے متعلق ہمیں ٹھوس حکمت عملی اپنانی ہوگی.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارلیمنٹ کی کشمیرکمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد کیا. اجلاس میں دفتر خارجہ حکام کو کمیٹی نے مسئلہ کشمیرسمیت پاک بھارت تعلقات پربریفنگ دی.
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سرحد کے حالات متقاضی ہیں کہ قوم ایک ہوجائے، مشترکہ جامع پالیسی سے پوری قوم فوج کی پشت پرہوگی.
کشمیری کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرسے متعلق بین الوزارتی مشاورت کا اہتمام کیا جائے گا، وزارت امور کشمیروگلگت، خارجہ امور، وزارت سرحدی اموراور دفاعی اداروں سے مشاورت کی جائے گی اور ایک مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی.
اقوام متحدہ کی دوغلی پالیسیوں نے کشمیریوں کومایوس کیا: سراج الحق
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی یوم یکجہتی کشمیرسےمتعلق قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کو اجاگرکریں گے.
مولانا نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے، جس کے سدباب کے لیے موثر حکمت عملی ضروری ہے اور اس ضمن میں موثر اقدامات کیے جائیں گے۔
ان کیمرہ اجلاس کے موقع پروزارت امور کشمیروگلگت بلتستان نے بھی یوم یکجہتی کشمیرکی تیاریوں پربریفنگ دی.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں