بھارتی ریاست بہار میں 24 ہزار جعلی اساتذہ کے ناموں کے گرد سرخ دائرہ لگا دیا گیا ہے اور کے خلاف کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بہار میں مجموعی طور پر 42 ہزار اساتذہ تفتیش کے دائرے میں ہیں جن میں سے 24 ہزار ایسے اساتذہ کے خلاف کارروائیوں کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں جن کے جعلی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن 24 ہزار اساتذہ کے سروں پر ملازمت ختم ہونے کی تلوار لٹک رہی ہے، ان میں سے 80 فیصد ایسے ہیں جنہوں نے سی ٹیٹ امتحان میں مقررہ معیار (کم از کم 60 فیصد نمبر) سے کم نمبر حاصل کرنے کے باوجود ملازمت حاصل کی تھی، جب کہ 20 فیصد نے ملازمت کے حصول کے لیے معذوری، کھیل، رہائش اور ذات کو جواز بناتے ہوئے جعلی سرٹیفکیٹ پیش کیے تھے۔
بہار کے محکمہ تعلیم نے یکم سے 13 ستمبرکے درمیان قابلیت کا امتحان پاس کرنے والے ایک لاکھ 87 ہزار امیدواوں کی کونسلنگ کرنی تھی لیکن 42 ہزار کی کونسنل نہ ہوسکی۔ تین ہزار غیر حاضر جب کہ 10 ہزار اساتذہ کی بایو میٹرک تصدیق نہیں ہوسکی۔
بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ 24 ہزار اساتذہ کے سرٹیفکیٹس کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اگر اس دوران سرٹیفکیٹ جعلی پایا گیا تو انہیں ملازمت سے نکال دیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ثانوی تعلیم کے ڈائریکٹر یوگیندر سنگھ نے بتایا ہے کہ تمام اساتذہ کے سرٹیفکیٹس کی جانچ کے بعد تمام ریکارڈ سروس بک میں درج کیا جائے گا۔ پھر ایک ڈیجیٹل سروس بک بنا کر اسے آن لائن کر دیا جائے گا۔