پیر, نومبر 25, 2024
اشتہار

26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک کے دلچسپ ریمارکس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصورعلی شاہ اورجسٹس عائشہ ملک کے دلچسپ ریمارکس سامنے آئے۔

تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کےدوران جسٹس منصورعلی شاہ نے آئینی بینچ کا تذکرہ کیا۔

جسٹس منصور نے مسکراتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ کیس اب آئینی بینچ میں جائے گا یا ہم بھی سن سکتےہیں؟ اب لگتا ہے یہ سوال سپریم کورٹ میں ہر روز اٹھے گا کہ کیس عام بینچ سنے گا یا آئینی بینچ سنے گا۔

- Advertisement -

جس پر وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سیاسی مقدمات اب آئینی مقدمات بن چکے ہیں تو جسٹس عائشہ ملک نے مسکراتے ہوئے کہا چلیں جی اب آپ جانیں اورآپ کے آئینی بینچ جانیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تین ہفتوں تک کیس کی سماعت ملتوی کررہے ہیں، تب تک صورتحال واضح ہو جائے گی، ویسے بھی ہمیں خود سمجھنے میں کچھ وقت لگے گا۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیےکہ نئی ترمیم پڑھ لیں، آرٹیکل ایک سو ننانوے والا کیس یہاں نہیں سن سکتے۔

مزید پڑھیں : 26 ویں آئینی ترمیم پر صدر مملکت کے دستخط ، گزٹ نوٹیفکیشن جاری

اس سے قبل موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام سے متعلق کیس پر سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ کا ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔

جسٹس منصورنے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا اٹارنی جنرل گزشتہ رات مصروف رہے، اس لیے نہیں آئے۔

جس پر جسٹس منصورعلی شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا اب توساری مصروفیت ختم ہوچکی ہوگی، آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل پیش ہوں، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں