اسلام آباد : 26 آئینی ترمیم کے تحت موجودہ چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ اور دو ممبران کی مدت ملازمت میں از خود توسیع ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کی پانچ سالہ مدت ملازمت 26 جنوری 2025 کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ممبر سندھ اور بلوچستان بھی 26جنوری 2025کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کی تقرری کا نوٹیفیکیشن 24جنوری 2020 کو جاری کیا گیا تھا، سلطان سکندر راجہ نے 27جنوری 2020 کو اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ 26 آئینی ترمیم کے تحت یہ لوگ کام جاری رکھیں گے، آئین کا آرٹیکل 215 ان کو کام جاری رکھنے کی اجازت دیتا ہے، جس کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری تک کام جاری رکھیں گے اور موجودہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب سے ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ کی مدت ملازمت 29 مئی 2027 اور ممبر سندھ نثار درانی کی مدت ملازمت بھی 26 جنوری 2025کو مکمل ہو گی۔
اسی طرح بلوچستان سے ممبر شاہ محمد جتوئی کی پانچ سالہ مدت بھی 26جنوری2025کو مکمل ہو گی جبکہ ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرام اللہ خان کی 31مئی 2027کو 5سالہ مدت مکمل ہوگی۔
ذرائع نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 215کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی مدت 5سال مقرر کی گئی ہے اور مدت پوری ہونے پر 45دن میں تقرری لازمی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 213کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تقرری کا طریقہ کار وضع ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف تین نام اتفاق رائے سے صدر کوبھجوائیں گے، ناموں پر اتفاق نہ ہونے پر وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف اپنے اپنے نام پارلیمانی کمیٹی کوبھجوائیں گے۔
جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی 12رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے ، کمیٹی بھجوائے گئے ناموں میں سے ایک نام اتفاق رائے کے بعد منظوری کیلئے صدر کو بھجوائی گی۔
آرٹیکل 217کے تحت چیف الیکشن کمشنر کی مدت ختم ہونے سینئر ممبر چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داریاں نبھائیں گے اور چیف الیکشن کمشنر کی غیر حاضری یا عہدہ خالی ہونے کی صورت میں بھی سینئر ممبر چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔