بھٹ شاہ : سندھ کے عظیم صوفی بزرگ اور شاعر حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے دوسو پچھترویں عرس کا آغاز ہوگیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے افتتاح کیا۔
تفصیلات کے مطابق عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے تین روزہ عرس شروع ہو گیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے درگاہ پر پھولوں کی چادر چڑھاکر تقریبات کا آغاز کیا۔
گورنرسندھ نے درگاہ کےاحاطےمیں شاہ جو راگ سنا اور خواتین میں کپڑےودیگرتحائف تقسیم کئے جبکہ شاہ عبداللطیف بھٹائی کےوالدکےمزار پر بھی حاضری دی۔
اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا بھٹ شاہ کی دھرتی پیارمحبت کی ہے ، زرداری،مولاناکی حکمت عملی کامجھےپتہ نہیں، ان کے اجلاس سے ہم پر کوئی فرق نہیں پڑیگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے صوبائی حکومت کےساتھ ملکرسندھ میں تبدیلی کا آغاز کیا جائے، حکومت سندھ کے ساتھ ملکر چلنا چاہتے ہیں، مجھےنہیں لگتا اپوزیشن کے اجلاس سے کوئی تبدیلی ہوگی۔
ملک بھر سے زائرین اور عقیدت مندوں کی مزار پر آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لوک فنکار شاہ عبداللطیف کا کلام طنبورے پر پیش کررہے ہیں اور مزار کے احاطے میں لوگ دھمال بھی ڈال رہے ہیں۔
عرس کے موقع پر زائرین کے تحفظ کے لئےسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اورمختلف مقامات پر واک تھرو گیٹس بھی لگائے گئے ہیں
عرس کے موقع پر سندھ حکومت کی جانب سےآج عام تعطیل ہے۔
شاہ عبداللطیف بھٹائی
شاہ عبداللطیف بھٹائی سندھی زبان کے عظیم صوفی شاعر 18نومبر1689میں مٹیاری کے تعلقہ ہالا میں پیدا ہوئے، والد سید حبیب شاہ کا شمار برگزیدہ ہستیوں میں تھا، دینی تعلیم والد سے حاصل کی، اخوند نور محمد کی مشہور درسگاہ سے تعلیم حاصل کی۔
آپ نے سندھی شاعری سے لوگوں کی اصلاح کی آپ کا کلام شاہ جو رسالو کے نام سے مشہور ہے، شاہ عبداللطیف بھٹائی کا انتقال 63 سال کی عمر میں بھٹ شاہ میں ہوا۔
عظیم صوفی بزرگ نے ساری زندگی لوگوں کو انسانیت کا درس دیا، ان کی تصنیف شاہ جو رسالو کا کئی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔