نیویارک : اقوام متحدہ کے بہبود اطفال کے ادارے یونیسیف نے کہاہے کہ 2018 کے دوران مسلح تنازعات کے شکار علاقوں میں دو کروڑ نوے لاکھ بچے پیدا ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ادارے کی رپورٹ میں کہاگیاکہ نوزائیدہ بچوں کی اس تعداد کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچ میں سے ایک بچے نے اپنی زندگی کا آغاز انتہائی خطرناک اور تناؤکے حالات میں کیا۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فورے نے واضح کیا کہ ان بچوں کے خاندانوں کو پہلے ہی مناسب خوراک کی کمی، صاف پینے کے پانی کی عدم دستیابی اور ناقص صفائی اور سیورج کے نظام کا سامنا ہے۔
یونیسیف کا کہنا تھا کہ تنازعات کے شکار علاقوں میں افغانستان، صومالیہ، جنوبی سوڈان، شام اور یمن خاص طور پر نمایاں ہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے اطفال یونیسیف نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر سات ہزار بچے صحت کی ناکافی سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں اکثریت محض ایک سال کی عمر کے بچوں کی ہوتی ہے۔