تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

رواں سال کا دوسرا سورج گرہن

کراچی : دنیا بھر میں رواں سال کے دوسرے سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا، یہ سورج گرہن آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ سمیت بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں دیکھا گیا جبکہ پاکستان میں نہیں نظر آیا۔

تفصیلات کے مطابق سال 2018 کے دوران آج سورج کو دوسری بار گرہن لگا، آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ کے علاقوں میں لاکھوں افراد نے جزوی سورج گرہن کا نظارہ کیا۔

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ آسڑیلیوی وقت کے مطابق جزوی سورج گرہن کا آغاز دن ایک بج کر اڑتالیس منٹ پر ہوا ، جزوی گرہن تین بج کر ایک منٹ پر جبکہ سورج گرہن کا اختتام سہہ پہر چار بج کر تیرہ منٹ پر ہوا۔

جزوی سورج گرہن زمین پر بہت کم مقامات سے نظر آیا، جن میں جنوبی آسٹریلیا کے بعض حصوں اڈیلیڈ اور میلبرن شامل ہیں، اس کے علاوہ انٹارکٹیکا اور نیوزی لینڈ جبکہ بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں اس کا نظارہ کیا جاسکا تاہم جزوی سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آیا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

یاد رہے اس سے قبل رواں سال کا پہلا  سورج گرہن 15 فروری کو ہوا تھا، یہ گرہن  پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک میں  نہیں دیکھا جا سکا تھا۔

خیال رہے کہ سال 2018 کا تیسرا سورج گرہن 11 اکست کو دیکھا جا سکے گا۔

سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کیلئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -