شام کے دارالحکومت دمشق کی تاریخی مسجد اموی میں بھگدڑ مچنے کے واقعے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
دمشق کے گورنر نے بتایا کہ جمعہ کی سہ پہر تاریخی اموی مسجد میں بھگدڑ مچنے سے تین افراد کی موت ہو گئی۔
گورنر مہر مروان نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کو بتایا کہ مسجد میں ایک شہری تقریب کے دوران تین افراد کچلے گئے۔
وائٹ ہیلمٹ ریسکیو گروپ کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ پانچ بچوں کو فریکچر ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک لڑکی کو بھیڑ سے بچانے میں کامیاب ہوئے۔
الوطن اخبار نے کہا کہ یہ واقعہ ایک سوشل میڈیا شخصیت کی طرف سے مفت کھانے کی تقسیم کے دوران ہوا۔
شیف ابو عمر نامی ایک YouTuber، جس کا استنبول میں ایک ریستورنٹس سے ہے نے اس سے قبل اموی مسجد میں مفت کھانے کی تقسیم کی تیاریوں کی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔
علاوہ ازیں اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے صبح مسجد کا دورہ کیا تھا۔