تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

بھارتی پارلیمنٹ 3لاکھ چوہوں کا قتل،سابق وزیر نے تحقیقات کا مطالبہ

نئی دہلی : بھارت کے سابق وزیر برائے آمدنی نے پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کی امتظامی امور کی عمارت میں سات دنوں کے اندر 3 لاکھ چوہوں کو کیسے مار دیا جبکہ بی ایم سی نے دو سال میں 6لاکھ چوہے مارے تھے۔

تفصیلات کے مطابق لوک سبھا میں جمعرات کے روز خطاب کرتے ہوئے مہاراشترا کے سابق وزیر ایکناتھ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے سوال کیا کہ 3 لاکھ 19 ہزار چوہوں کو نجی کمپنی نے سات دنوں میں کیسے مارا اور ان کی آلائشات کو کہاں دفن کیا ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ میں موجود چوہوں کو ختم کرنے لیے متعلقہ کمپنی کو چھ ماہ کا وقت دیا تھا تاہم کمپنی نے ایک ہفتے میں ہی دعویٰ کردیا کہ ہم نے چوہوں کو ختم کردیا ہے۔

سابق وزیر ایکناتھ کھڈسے نے پُرمزاح انداز میں کہا کہ اس حساب سے تو کمپنی نے ایک دن میں تقریباً 45 ہزار چوہے مارے ہوں گے، اس اعتبار سے تو 1،901 چوہے فی گھنٹے کے حساب سے مارے گئے ہوں گے، اتنے چوہوں کی آلائشات سے لوک سبھا میں کافی تعفن ہونا چاہیے تھا۔

مردہ چوہوں کا وزن بھی تقریباً 9،125 ٹن بنتا ہے اور ان کو شہر سے باہر لے جانے کے لیے روزانہ ایک ٹرک کی ضرورت پڑی ہوگی۔ لیکن معلوم نہیں کہ متعلقہ کمپنی بغیر کسی چیز کا استعمال کیے اتنے چوہوں کو کہاں ٹھکانے لگایا ہے۔

ایکناتھ کھڈسے نے دوران خطاب حکومتی وزیر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذکورہ کمپنی کو ٹھیکہ دینے کے بجائے اگر 10 بجلیوں کو انتظامی امور کی عمارت میں چھوڑ دیتی تو سرکار کے لاکھوں روپے بچ سکتے تھے۔

کھڈسے کا کہنا تھا کہ ریاست کی انتظامی امور کی عمارت میں کیمیائی زہرکو جمع کرنا اور اس کااستعمال کرنا ممنوع ہے۔متعلقہ کمپنی نے عمارت کے اندر زہر استعمال کرنے سے پہلے سرکاری افسران سے اجازت طلب کی تھی۔ انہوں نے کمپنی پے الزام عائد کیا ہے کہ کمپنی کے پاس اسٹور کیا گیا زہر تو درما پاٹیل نے پی کر خودکشی کرلی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ کمپنی نے کی کارکردگی قابل تعریف ہے کیوں کہ کمپنی کو دو ماہ کا وقت دیا گیا تھا تاہم کمپنی نے سات دنوں میں ہی چوہوں کا خاتمہ کردیا جبکہ بریہان ممبئی بلدیات کے ادارے نے تو 6 لاکھ چوہوں کو دو سال میں ختم کیا تھا۔ اس طرح کے اقدامات حکومت کو بدنام کرسکتے ہیں۔

ایکناتھ کھڈسے کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں حکومت کے موجودہ وزیر مدن یاراور کا کہنا تھا کہ 2016 میں کمپنی کے دئیے گئے ٹینڈر کی سے متعلق تفصیلات ایک ہفتے میں ایوان میں پیش کردی جائے گی۔

خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -