کوئٹہ: بلوچستان میں سیاسی بحران حل ہونے کی بجائے شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے اختلافات پر ناراض ارکان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کابینہ سے 3 وزرا اور 2 مشیروں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے استعفے ظہور بلیدی کو لکھ کر دے دیے۔
وزرا اور مشیروں کے علاوہ 4 پارلیمانی سیکریٹریز بھی استعفیٰ جمع کرنے والوں میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ استعفیٰ جمع کرنے والے وزرا میں وزیر خزانہ ظہور بلیدی، عبدالرحمان کھیتران، اسد بلوچ شامل ہیں، جب کہ مشیروں میں اکبر آسکانی، محمد خان لہڑی شامل ہیں، چار پارلیمانی سیکریٹریز میں بشریٰ رند، رشید بلوچ، سکندر عمرانی اور ماہ جبین شامل ہیں۔
The important meeting of disgruntled members of coalition Govt is being held. Soon will come to an important decision. pic.twitter.com/N8k1io1aOY
— Zahoor Buledi (@ZahoorBuledi) October 6, 2021
واضح رہے کہ ناراض اراکین نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کو استعفیٰ دینے کے لیے ڈیڈ لائن پیش کی تھی، جو آج ختم ہو گئی، اور جام کمال کا استعفیٰ نہیں آیا۔
ایک طرف وزیر اعلیٰ جام کمال صوبائی کابینہ کی صدارت میں مصروف ہیں تو دوسری طرف بلوچستان کے ناراض اراکین کا اہم مشاورتی اجلاس جاری ہے، جس میں محمد خان لہڑی، اکبر آسکانی، لالہ رشید، نصیب اللہ مری، بشریٰ رند، ماہ جبیں شیران، لیلیٰ ترین شریک ہیں۔
ناراض صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے اجلاس کی تصاویر بھی ٹوئٹ کر دی ہیں۔