تازہ ترین

بھارت میں ہندو انتہا پسند بے قابو، خاتون سمیت 3 مسلمانوں پر بدترین تشدد

مدھیہ پردیش: بھارت میں بی جے پی کی کامیابی کے بعد مسلمانوں پر مظالم کا سسلسلہ پھر سے شروع ہوگیا، ہندو انتہا پسندوں نے تین مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسند بے قابو ہوگئے، بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو ہجوم نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ کے مطابق گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگا کر خاتون سمیت تینوں مسلمانوں پر بدترین تشدد کیا گیا، نوجوان کو درخت سے باندھ کر ڈنڈے برسائے گئے، دوسرے کو زمین پر گرا کر تشدد کیا گیا۔

ایک مسلمان نوجوان تشدد سے بے ہوش ہوگیا جس کے بعد دوسرے شخص کو زبردستی اس کی بیوی سے پٹوایا گیا اور جبراً ہندو دیوتا کے نام کے نعرے لگوائے گئے۔

دن دیہاڑے مسلمانوں پر ہندو انتہا پسند ہجوم کے تشدد پر بھارتی پولیس نے حسب معمول خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا اور کسی شخص کو گرفتار نہیں کرسکی۔

مزید پڑھیں: بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی بھارتی ریاست آسام میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان بزرگ پر گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام عائد کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

آسام کے 68 سالہ شہری شوکت علی کو کیچڑ میں بٹھا کر تذلیل کی گئی، بزرگ شہری کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

واقعے کے بعد بھارت کے باشعور طبقے کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا، سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے اور مسلمانوں کا جینا مشکل کردیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -