اسلام آباد: ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز سامنے آ گئے، جس کے بعد رواں برس کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 76 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیو کیسز سامنے آنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تین نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہو گئی ہے، لکی مروت کی یو سی سلمان خیل کی 7 ماہ کی بچی، پہاڑ خیل ٹھل کا 21 ماہ کا بچہ اور بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی۔
ذرایع وزارتِ صحت کے مطابق بچی کے والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، پولیو ٹیسٹ کے لیے نمونے لینے سے قبل سات ماہ کی بچی انتقال کر گئی تھی، لکی مروت کی یو سی پہاڑ خیل ٹھل کا 21 ماہ کا بچہ بھی پولیو وائرس کا شکار ہوا، جس کا تعلق افغانستان کے صوبہ پکتیکا سے ہے، بچے کی ایک بار پولیو ویکسینیشن کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بابر بن عطا کے استعفے کا معاملہ، اندورنی کہانی سامنے آگئی
بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے گیارہ ماہ کے بچے کا تعلق یو سی شاہرگ رورل وَن سے ہے، پولیو کے شکار بچے کی ایک بار پولیو ویکسینیشن ہوئی ہے۔ جامشورو کی تحصیل کوٹری کے 31 ماہ کے بچے میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
رواں برس خیبر پختون خوا سے 56 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں، جب کہ سندھ 8، بلوچستان 7 اور پنجاب سے 5 پولیو کیس سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ دو دن قبل وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا، بعد میں معلوم ہوا کہ انھیں انسداد پولیو مہم میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔
بتایا گیا کہ بابر بن عطا نے پولیو مہم کو مصنوعی طور پر طوالت دی تھی جب کہ انھوں نے پولیو کیسز سے متعلق غلط اور بے بنیاد رپورٹیں بھی جاری کیں، یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملک بھر میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 2 سے 25 لاکھ تک والدین نے اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار کیا تھا۔