ریو: اولمپکس کی افتتاحی تقریب برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ماراکانا اسٹیڈیم میں شروع ہوئی،افتتاحی تقریب میں مختلف ممالک کے سربراہان نے شرکت کی.
تفصیلات کے مطابق دنیا کے 206 ممالک کے ایتھلیٹس اور پناہ گزینوں کی ایک ٹیم برازیل میں ہونے والے ان عالمی مقابلوں میں حصہ لےگی جنہیں ایک اندازے کے مطابق تین ارب افراد ٹی وی پر دیکھیں گے جب کہ اولمپکس دیکھنے کے لیے پانچ لاکھ سیاحوں کی برازیل آمد متوقع ہے.
پانچ سے 21 اگست تک منعقد ہونے والے ان مقابلوں میں دنيا بھر سے 11ہزار کھلاڑی حصہ لیں گے.
اس مرتبہ ان مقابلوں میں پاکستان کا سات رکنی دستہ شرکت کر رہا ہے جس میں دو ایتھلیٹ،دو تیراک، دو نشانہ باز اور جوڈو کا ایک کھلاڑی شامل ہے،جبکہ پاکستان کی ہاکی ٹیم پہلی بار اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی ہے.
گالف 112 سال بعد ان مقابلوں کا حصہ بنا ہے جب کہ رگبی سیون کو ان مقابلوں میں پہلی بار شامل کیا گیا ہے.
یہ پہلا موقع ہو گا جب کوسوو اور جنوبی سوڈان جیسے ممالک ان کھیلوں میں شریک ہوں گے جب کہ ریو اولمپکس میں اس بار گالف اور رگبی مقابلوں کی واپسی ہوئی ہے.
ریو اولمپکس میں پناہ گزینوں کی ٹیم اولمپک کے جھنڈے تلے ان مقابلوں میں حصہ لے گی،دس ارکان پر مشتمل اس ٹیم میں جنوبی سوڈان سے پانچ،شام سے دو، ڈیموکریٹک رپبلک آف کانگو سے دو اور ایتھوپیا کا ایک رکن شامل ہے.
نیپال کی 13 سالہ تیراک گوریکا سنگھ ریو اولمپکس میں حصہ لینے والے سات رکنی نیپالی دستے کا حصہ ہیں اور وہ ان اولمپکس میں حصہ لینے والی سب سے کم عمر ایتھلیٹ بھی ہیں.
ریو اولمپکس مقابلوں کے مقامات کی سکیورٹی کے لیے دنیا کے 55 ممالک سے 85,000 سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا،یہ تعداد سنہ 2012 کے لندن اولمپکس سے دگنی ہے۔ ان کھیلوں کی سکیورٹی کے لیے 200 کلو میٹر لمبی سکیورٹی باڑ بھی استعمال کی جا رہی ہے.
یاد رہے لکہ پانچ سے 21 اگست تک منعقد ہونے والے ان مقابلوں میں دنيا بھر سے 10 ہزار کھلاڑی حصہ لیں گے.
واضح رہے کہ امریکہ کا اولمپک دستہ 554 ایتھلیٹس پر مشتمل ہے جو ان مقابلوں میں حصہ لینے والا سب سے بڑا دستہ ہے.