دمشق: شام کے شہر ادلب میں فضائی حملہ کے نتیجے میں 33 ترک فوجی ہلاک ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ادلب میں فضائی حملے میں ہلاک ترک فوجیوں کی تعداد 33 ہو گئی، ترک حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں تعینات فوجیوں پر شامی افواج نے حملہ کیا۔
ترک حکام کے مطابق ترک افواج نے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی جس میں شامی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی، شامی فوج کے تمام ٹھکانوں کو زمین اور فضا سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترک اور روسی صدر کا ادلب سے متعلق معاہدوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ
ادلب میں حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کی زیر صدارت ہنگامی سیکورٹی اجلاس بلایا گیا جس میں وزرا اور عسکری حکام نے شرکت کی۔ خیال رہے کہ حالیہ ہفتوں میں ترکی کی جانب سے ادلب میں فوجی بھیجنے کے بعد یہ ایک دن میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
دوسری طرف یو این سیکریٹری جنرل نے شمال مغربی شام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے، انتونیو گوتریس نے فوجی کارروائیوں میں اضافے سے شہریوں کو لاحق خطرات پر بھی اظہار تشویش کیا۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ شام کے تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، شام میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سیاسی حل ہی واحد راستہ ہے۔ خیال رہے کہ شام کے شہر ادلب میں ہونے والی انسانیت سوز تباہی اب تیزی سے جغرافیائی سیاسی المیہ بھی بنتی جا رہی ہے۔