پی سی بی نے 18 ریجنل ٹیموں کی نمائندگی کرنے والے 360 کرکٹرز کو 2023-24 کے سیزن میں ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ڈھانچے کو سات کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اے پلس کیٹگری میں 20 کرکٹرز، اے کیٹگری میں 30کرکٹرز، بی کیٹگری میں 30 کرکٹرز، ڈی کیٹگری میں 30 کرکٹرز، ای کیٹگری میں 50 کرکٹرز اور ایف کیٹگری میں 170 کرکٹرز شامل ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان بعد میں کرے گا۔
یاد رہے کہ 11اگست کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کا اعلان کیا تھا جس میں آٹھ ڈپارٹمنٹس اور آٹھ ریجنل ٹیموں کو الگ الگ فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں حصہ لینا ہے اس کا مقصد کھیل کے معیار کو مزید بہتر کرنا ہے تاکہ ڈپارٹمنٹس اور ریجنز یکساں طور پر مقابلے کرتے ہوئے بہترین ٹیلنٹ کو استعمال میں لاسکیں۔
اس ڈومیسٹک ڈھانچے کو تمام ڈپارٹمنٹس اور ریجنز کے نمائندوں کی مشاورت سے پی سی بی کی ٹیکنیکل کمیٹی نے تیار کیا ہے جس کے سربراہ مصباح الحق اور محمد حفیظ رکن ہیں۔
نیا کرکٹ سیزن دس ستمبر کو قائداعظم ٹرافی سے شروع ہوگا جس میں آٹھ ریجنل ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ آٹھ ڈپارٹمنٹس ٹیمیں پندرہ دسمبر سے شروع ہونے والی پریذیڈنٹ ٹرافی میں حصہ لیں گی۔
دس ریجنل ٹیمیں حنیف محمد ٹرافی میں حصہ لیں گی جو نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ ہوگا۔
ریجنز کی جانب سے شارٹ لسٹ کیے جانے والے کو ایک طریقہ کار کے تحت کیٹگریاں دی جائیں گی، تاہم ہر کیٹگری میں معقول رقم رکھی گئی ہے۔ اے پلس کیٹگری کے کرکٹر کو تین لاکھ روپے، اے کیٹگری کے کرکٹر کو دو لاکھ روپے، بی کیٹگری کے کرکٹر کو ایک لاکھ پچاسی ہزار روپے، سی کیٹگری کے کیٹگری کو ایک لاکھ ستر ہزار روپے، ڈی کیٹگری کے کرکٹر کو ڈیڑھ لاکھ روپے، ای کیٹگری کے کرکٹر کو ایک لاکھ روپے اور ایف کیٹگری کے کرکٹر کو 50ہزار روپے دیے جائیں گے۔
نئے فنانشل ماڈل کے تحت قائداعظم ٹرافی کھیلنے والے ایک کرکٹر کو میچ فیس کے طور پر 80 ہزار روپے ملیں گے۔ حنیف محمد ٹرافی کھیلنے والے کرکٹر کو ایک میچ کے چالیس ہزار روپے ملیں گے جبکہ وائٹ بال کرکٹ ٹورنامنٹس جن میں پاکستان کپ اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی شامل ہیں کھیلنے والے کرکٹر کو ایک میچ کے چالیس ہزار روپے ملیں گے۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں نان پلیئنگ کھلاڑی کو چالیس ہزار روپے جبکہ وائٹ بال کرکٹ میں بیس ہزار روپے دیے جائیں گے۔