ڈھاکا: بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں کشتی میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ ڈھاکا سے 250 کلو میٹر دور جھلوکٹھی میں تین منزلہ کشتی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کشی میں 500 افراد سوار تھے، اچانک آگ بھڑکنے کے بعد متعدد افراد نے دریا میں چھلانگ لگادی۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ صبح تین بجے کے قریب لگی اور تیزی سے پھیل گئی۔
معمر خاتون نے بتایا کہ ہم گراؤنڈ فلور کے ڈیک پر چٹائی پر سو رہے تھے، میرے ساتھ میرا نو سالہ پوتا نعیم بھی تھا اس نے دریا میں چھلانگ لگادی مجھے نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔
دوسرے زندہ بچ جانے والے مسافروں نے بتایا کہ انہوں نے جیسے ہی ڈھاکا کے صدر گھاٹ ندی اسٹیشن سے جمعرات کی رات 9 بجے کشتی روانہ ہوئی انجن روم میں ایک چھوٹی سی آگ لگی دیکھی تھی۔
مقامی حکام کے مطابق جائے حادثہ سے 37 لاشیں نکالی جاچکی ہیں کچھ لوگ جھلس کر اور کچھ ڈوب کر ہلاک ہوگئے، زخمیوں اور مرنے والوں کی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں کشتی کے انجن روم میں آگ لگنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک کے ماہرین نے ناقص دیکھ بھال، شپ یارڈز میں حفاظتی معیارات میں کمی اور زیادہ بھیڑ کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔