کراچی کے نجی اسپتال میں طب کی جدید ٹیکنالوجی تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے ہڈیوں کی پیوند کاری کا شاندار کارنامہ انجام دیا ہے۔
اب ٹوٹ جانے والی انسانی ہڈیوں کی جگہ مریض کی مخصوص ہڈی کی ساخت اور ضرورت کے مطابق پیوند کاری کی جاسکے گی۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نیورو سرجن ڈاکٹر شہزاد شمیم نے تھری ڈی امپلانٹس سرجری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ امپلانٹ ایسی چیز کو کہا جاتا ہے جو قدرتی طور پر جسم کا حصہ نہیں ہوتی، لیکن اسے خاص طور پر تیار کرکے جسم میں لگایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپلانٹ کا استعمال عام طور پر مختلف ہڈیوں کے ٹوٹنے یا نقصان کی صورت میں کیا جاتا ہے، جیسے گھٹنے یا کولہے کی ہڈی کے ٹوٹنے کی صورت میں۔
کسٹمائزڈ امپلانٹ پہلے سے تیار شدہ نہیں ہوتے بلکہ انہیں مریض کی مخصوص ہڈی کی ساخت اور ضرورت کے مطابق ڈیزائن کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر شہزاد شمیم نے بتایا کہ دیگر مٹیریل کے امپلانٹس چند سالوں میں سکڑ جاتے ہیں اور وزن بھی رکھتے ہیں، جبکہ پیک امپلانٹ اس سے مختلف ہے۔ پیک ایک مضبوط اور بائیو کمپیٹبل مٹیریل ہے جو انسانی جسم کی ہڈی کی طرح سخت ہوتا ہے اور اس کا وزن بھی کم ہوتا ہے۔