سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے صرف 118 رنز کا ہدف دیا ہے۔
ہوبارٹ میں کھیلے جا رہے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں محمد رضوان کی جگہ ٹیم کی قیادت کرنے والے سلمان علی آغا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن بلے بازوں نے مسلسل تیسرے میچ میں فلاپ شو پیش کیا۔
گرین شرٹس مکمل 20 اوورز بھی نہ کھیل سکے اور پوری ٹیم 18.1 اوورز میں 117 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ 6 بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ بابر اعظم 41 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے
پاکستانی اوپنرز ایک بار پھر ٹیم کا بڑا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے اور پہلی وکٹ 17 کے مجموعے پر گر گئی۔ صاحبزادہ فرحان 9 رنز پر جانسن کا شکار بن گئے۔
بابر اعظم اور وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ نے مل کر دوسری وکٹ کے لیے 44 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ اس موقع پر حسیب اللہ 24 کے انفرادی اسکور پر زمپا کو وکٹ دے بیٹھے۔
قائم مقام کپتان سلمان علی آغا جنہوں نے آج پچ کو بیٹنگ کے لیے بہتر قرار دیتے ہوئے بڑا ٹوٹل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، خود ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے جب کہ عثمان خان صرف 3 رنز ہی بنا سکے۔
91 رنز کے مجموعی اسکور پر جب بابر اعظم 41 رنز بنا کر زمپا کے ہاتھوں بولڈ ہوئے تو آدھی قومی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
اس کے بعد گرین شرٹس بلے باز وقفے وقفے سے اپنی وکٹیں گنواتے رہے۔ شاہین شاہ 16 اور عرفان خان 10 رنز بنا پائے۔
آسٹریلیا کی جانب سے سب سے کامیاب بولر ایرون ہارڈی رہے جنہوں نے 4 اوورز میں 21 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ زمپا نے دو وکٹوں کے لیے صرف 11 رنز ہی دیے جب کہ اسپنسر جانسن نے 24 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
آج کے میچ میں پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں۔ کپتان رضوان کی جگہ حسیب اللہ کو بطور وکٹ کیپر ٹیم میں شامل کیا گیا جب کہ نسیم شاہ کی جگہ جہاں داد خان کا ٹی 20 میں ڈیبیو کرایا گیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے اپنے فاتح اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کو تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں دو صفر کی نا قابل شکست برتری حاصل ہے اور پاکستان کو وائٹ واش کی ہزیمت سے بچنے کے لیے آج کے میچ میں لازمی فتح درکار ہے۔
اسی دورے کے دوران پاکستان ٹیم نے آسٹریلیا کو ون ڈے سیریز میں دو، ایک سے شکست دی اور یہ 22 سال بعد گرین شرٹس کی کینگروز کی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں پہلی فتح ہے۔