لاہور : پولیس کو جوہر ٹاؤن کے ایک گھر سے پراسرار طور پپر ہلاک ہونے والے میاں بیوی اور دو بچوں کی لاشیں ملی ہیں جبکہ بیدیاں روڈ پر13سالہ گھریلو ملازم کی بھی پرسرار ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے وفاقی کالونی جوہرٹاؤن میں ایک گھر سے چار افراد کی لاشیں ملی ہیں،جاں بحق افراد میں میاں بیوی اور دو بچے شامل ہیں۔
علاقہ مکینوں نے گھر سے بدبو اٹھنے پر پولیس کو مطلع کیا، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشیں اپنی تحویل میں لے لیں، لاشوں بظاہر تشدد کے نشان نہیں ہیں۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید خرم علی کا کہنا ہے کہ واقعہ زہرخورانی کا معلوم ہوتا ہے لیکن یہ معاملہ گیس لیکج کا بھی ہو سکتا ہے تاہم واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ان کا مزیدکہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حادثہ گیس لیکچ کے باعث پیش آیا، کمرے میں موجود استری سے گیس لیک ہورہی تھی، تفتیش جاری ہے، لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب لاہور کے علاقے بیدیاں روڈ پر13سال کے گھریلو ملازم کی پرسرار ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے، متوفی سانول کے والد نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ میرے بیٹے کو عبدالرحمان اور اس کی بیوی نے تشدد کرکے ہلاک کیا ہے۔
بچے کو عید الاضحیٰ پرچھٹی نہیں دی تھی، گھر آنے کیلئے ضد کی تو مالکان نے میرے بیٹے قتل کردیا، دوسری جانب مالک مکان کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ سانول چوتھی منزل کی بالکونی سے ھادثاتی طور پر گر کر ہلاک ہوا ہے۔
لاہور پولیس نے13سال کے سانول کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ ہیئر میں درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے، متوفی کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کردی گئی۔