کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے رشتہ نہ دینے پر ایک ہی گھر کے 4 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کردی اور سزائے موت کا فیصلہ رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رشتہ نہ دینے پر ایک ہی گھر کے 4 افراد کو قتل کرنے کے کیس میں مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے مجرم افتحار احمد کی بریت کی اپیل مسترد کردی، ہائی کورٹ کی جانب سے ماڈل کورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل لاہور کی ایک سیشن عدالت نے بچوں کے گلی میں شور کرنے پر اندھا دھند فائرنگ کرنے والے 90 سالہ مجرم کو سزائے موت سنائی تھی۔
مجرم کی فائرنگ سے نوریز مسیح نامی بچہ قتل جبکہ بچے کی ماں اور بہن زخمی ہوئے تھے۔
عدالت نے اقدام قتل کی دفعہ کے تحت مجرم کو 10 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔