نیو میکسیکو: امریکا کی ریاست نیومیکسیکو میں ایک اور مسلمان نوجوان کو قتل کردیا گیا ہے جس کے بعد گزشتہ کچھ عرصہ میں ریاست میں قتل ہونے والے مسلمان شہریوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست نیو میکسیکو میں گزشتہ کچھ عرصہ میں تواتر کے ساتھ مسلمان شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے مسلمانوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ حکام کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جمعہ کی شب نیو میکسیکو کے شہر الیبکر میں پیش آیا ہے جہاں افغان مہاجر نعیم حسین کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا ہے۔
نعیم کو نیو میکسیکو کی ریاست میں آباد پناہ گزینوں کو سماجی مدد فراہم کرنے والی لوتھران فیملی سروسز کی پارکنگ میں قتل کیا گیا۔ 25 سالہ نعیم حسین ایک افغان مہاجر تھا جو امریکہ ہجرت کرنے سے پہلے پشاور اور اسلام آباد میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کی اطلاع ملنے پر جب اہلکار موقع پر پہچنے تو اس شخص کی موت ہوچکی تھی۔
نیو میکسیکو کے شہر البوکرکے میں نو ماہ کے دوران مختلف واقعات میں چار مسلمانوں کو اب تک قتل کیا جا چکا ہے۔ چند روز قبل فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 27 سالہ محمد افضال حسین اور 41 سالہ آفتاب حسین کو قتل کر دیا گیا تھا، دونوں کا تعلق پاکستان سے تھا اور ایک ہی مسجد میں عبادت کے لیے جایا کرتے تھے۔
سب سے پہلا واقعہ گزشتہ برس نومبر میں پیش آیا تھا، جس میں 62 سالہ محمد احمدی کو قتل کیا گیا تھا، جن کا تعلق بھی جنوبی ایشیا سے تھا۔
البوکرکے کی پولیس کے سربراہ ہیرولڈ مادینا کا کہنا ہے کہ ’ایسی وجوہات موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ فائرنگ کے واقعات کا آپس میں تعلق ہے۔‘
پولیس نے قتل کے واقعے میں ملوث کسی ملزم کی تلاش میں مدد دینے والے کے لیے 15 ہزار ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔