راولپنڈی: عدالت نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے کیس میں 4 افراد کو سزائے موت اور 10، 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
سزا پانے والے مجرمان میں رانا عثمان، اشفاق علی، سلمان سجاد اور واجد علی شامل ہیں۔ کیس کا فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج محمد طارق ایوب نے سنایا، پیکا ایکٹ کی سیکشن الیون کے تحت اکتوبر 2022 میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
19 ستمبر 2024 کو سوشل میڈیا پر توہین رسالت پر مبنی مواد شیئر کرنے پر عدالت نے خاتون کو تامرگ پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گستاخانہ مواد کی تشہیر پر 3 مجرمان کو سزائے موت
مجرمہ کو پیکا ایکٹ خصوصی عدالت کے جج افضل مجوکا نے سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔ شگفتہ کرن کو تعزیرات پاکستان 295 سی کے تحت 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی دی گئی تھی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ خاتون کو تامرگ پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے تاہم مجرمہ 30 روز کے اندر سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حق رکھتی ہیں۔
سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو خاتون کو حراست میں رکھنے کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔