اسرائیلی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ حزب اللہ کی مدد کے لیے 40 ہزار ملیشیا کو مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب تعینات کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ہاریٹز کے مطابق عراق، یمن اور شام سے تقریباً 40,000 ملیشیا اور کرائے کے فوجیوں کو لبنان بھیجنے کے لیے حزب اللہ کی منظوری درکار ہے۔
اسرائیلی فوج کے ساتھ جاری جھڑپوں میں حزب اللہ کی حمایت کے لیے تین عرب ممالک کے ہزاروں ملیشیا اور کرائے کے فوجی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب پہنچا دیئے گئے ہیں۔
اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج مختلف ممالک بالخصوص عراق، یمن اور شام سے آنے والے تقریباً 40,000 ملیشیا اور کرائے کے فوجیوں کے بارے میں متذبذب ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان میں جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام عالم کے جنگ بندی کے مطالبے کی مخالفت کی ہے اور دو ٹوک کہا ہے کہ وہ لبنان میں جنگی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
امریکا اسرائیل کو فوجی امداد کی مد میں کتنی رقم دے رہا ہے؟ حیران کُن انکشاف
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی جارحیت کے دوران لبنان پر تازہ حملوں میں 3 شہری جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے گزشتہ روز سے جاری حملوں میں 72 لبنانی شہری جاں بحق اور 620 زخمی ہوئے۔