اسلام آباد : وفاقی حکومت نے440تنظیمی اداروں کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے، اس منصوبہ میں خود مختار ادارے،رجسٹرڈ کمپنیاں، قانونی کارپوریشنز، ماتحت آفس وغیرہ شامل ہیں۔
یہ انکشاف اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف نے کیا، پروگرام پاور پلے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے440تنظیمی اداروں کی تنظیم نو کے منصوبہ سے متعلق وفاقی حکومت کو ادارتی اصلاحات سیل نے پریزنٹیشن دی۔
منصوبے میں خودمختار ادارے، رجسٹرڈ کمپنیاں، قانونی کارپوریشنز اور ماتحت آفس وغیرہ شامل ہیں، 440اداروں میں سے45اداروں کی نجکاری اور سرمایہ پاکستان منتقلی زیر غور ہے۔
اس کے علاوہ تجارت کے3،خزانہ کے3 اور صنعت وپیدوار کے11ادارے، پیٹرولیم کے 3،توانائی کے21دیگر دو ادارے بھی منصوبے میں شامل ہیں۔
پاورپلے میں انکشاف کیا گیا کہ آئی ٹی کا ایک، قومی تاریخ وادبی ثقافت کاایک ادارہ تنظیم نو منصوبے میں شامل ہے، اس کے علاوہ وفاق کے19تنظیمی اداروں کی صوبوں یا گلگت بلتستان منتقلی بھی زیرغور ہے۔
وفاقی تعلیم وپیشہ ورانہ مہارت کے7اداروں کی تنظیم نوکا منصوبہ بنایا گیا ہے جبکہ داخلہ ایک،سمندری امور دو،سمندر پارپاکستانی کے ایک ادارے کی تنظیم نو ہوگی۔
بین الصوبائی رابطےکا ایک اور ٹیکسٹائل کے چار اداروں کی منتقلی بھی زیرغور ہے،12ادارے کونسلز، کمیشنز،کمیٹیوں کی صورت کام کررہے ہیں، ان اداروں کو آزاد اداروں میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اطلاعات و نشریات کا ایک، کشمیر امور اورگلگت بلتستان کے دو ادارے شامل ہیں، قانون وانصاف کے دو، نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا ایک خودمختار ہوجائے گا، نیشنل ہیلتھ سروس کے3 ،دیگر3اداروں کو خودمختاری کی تجویز زیر غور ہے۔
پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا کہ وفاق کےماتحت 6اداروں کو ختم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے،228اداروں کو خود مختاربنانے کی تجویز زیرغور ہے۔
ہوابازی کے دو، کیبنٹ کے13،موسمیاتی تبدیلی کے دوکامرس کے نومواصلات کے3،دفاع کا1،دفاعی پیداوار کے چھ، معاشی امورکا1،اسٹیبلشمنٹ کے3،فیڈرل ایجوکیشن کےنو اور خزانہ کے20،خارجہ امور کے2،ہاؤسنگ اینڈورکس کے3ادارے شامل ہیں۔