نارووال: کرتارپور راہداری منصوبے کے فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، فیز ون میں گردوارے سے پاک بھارت زیرو پوائنٹ تک روڈ کی تعمیر شامل ہیں، سکھ یاتریوں کی سہولت کے لئےگردوارے کو وسیع کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، کرتارپور راہداری منصوبے کے فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
[bs-quote quote=” فیزون میں گردوارے سے پاک بھارت زیروپوائنٹ تک روڈ کی تعمیرشامل ہیں” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]
منصوبے کے لئے 43 مربع، 8 ہزار 600 کنال زمین ایکوائرکی جارہی ہے، فیزون میں گردوارے سے پاک بھارت زیروپوائنٹ تک روڈ کی تعمیرشامل ہیں۔
دریائے راوی پر پل اورامیگریشن ٹرمینل کی تعمیرکی جارہی ہے، پل کے لیے پلر اور کالم تیار کیے جارہےہیں جبکہ چاروں اطراف سڑکوں کے بیڈ تیار کر دیئے گئے ہیں۔
سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئےگردوارےکووسیع کیاجارہاہے اور نارووال میں شاپنگ مال، 5 اسٹار اور 7اسٹار ہوٹل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔
یاد رہے نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا
تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔
خیال رہے کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔