منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں گرفتار 5 ملزمان بری

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: انسداد دہشت گردی عدالت نے حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں گرفتار ملزمان کو بری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں جرم ثابت نہ ہونے پر تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

ملزمان پر 27 فروری 2019 کو حیات آباد میں پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایوب خان پر حملے کا الزام تھا، اس حملے میں جسٹس ایوب اور ان کا ڈرائیور زخمی ہوا تھا، واقعے میں جسٹس ایوب کو دو گولیاں لگی تھیں۔

16 اپریل 2019 کو حیات آباد کے فیز 7 میں ایک گھر میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن ہوا تھا، جس میں 5 دہشت گرد مارے گئے تھے، بعد ازاں دہشت گردی کا منصوبہ بنانے والوں کی معاونت کے الزام میں دیگر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد آج اے ٹی سی نے ملزم عامر، رئیس، عرفان، خیال ولی اور سعد کو الزام ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا۔

جج آفتاب آفریدی قتل کیس کا اہم ملزم گرفتار ، اعترافِ جرم کرلیا

یاد رہے کہ 4 اپریل کو خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی میں فائرنگ سے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، اہلیہ اور 2 بچے شہید ہوگئے تھے، حملے میں 2 محافظ بھی زخمی ہوئے۔

پولیس نے جج آفتاب آفریدی قتل کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں عزیز، داؤد اور اہم ملزم بلال آفریدی شامل ہیں، پولیس بیان کے مطابق جج کو ذاتی دشمنی پر قتل کیا گیا، جب کہ ملزم بلال نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں