منگل, جنوری 14, 2025
اشتہار

گوجرانوالہ : ’’ملزم اپنی بیوی کو میسج کرکے کہتا کہ فلاں بچی کو نیچے بھیج دو‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

گوجرانوالہ : بدقسمتی سے گوجرانوالہ میں گزشتہ ہفتے اسکول کی پانچ بچیوں کے ساتھ ہونے والے بھیانک اور ہولناک واقعے کے بعد پولیس حکام مبینہ طور پر ملزمان کی پشت پناہی کررہے ہیں جس کے باعث متاثرہ بچیاں انصاف سے تاحال محروم ہیں۔

وہ بچیاں جن کے ساتھ ذیادتی کی گئی ان کی عمریں 12 سے 14 سال ہیں۔ متاثرہ بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں تاہم ایک بچی نے کسی طرح ہمت کرکے اپنے گھر والوں کو اس واقعے کا بتایا جس کے بعد انہوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے متاثرہ بچیوں کی ماؤں سے ملاقات کی جنہوں نے بتایا کہ ہم پر قیامت ٹوٹ پڑی لیکن پولیس ہماری داد رسی نہیں کررہی۔

- Advertisement -

متعلقہ تھانے مقدمے کے اندراج کے باوجود متاثرین کو تاحال انصاف نہیں مل سکا ہے، ایک بچی کی والدہ نے ٹیم سرعام کو بتایا کہ بتایا کہ ملزم کی بیوی کو اس بات کا علم تھا لیکن اس نے بجائے اپنے شوہر کو کچھ کہنے کہ بچیوں پر ہی الزامات عائد کیے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ جس گھر میں اسکول تھا اس کے اوپر کی منزل پر خاتون ٹیچر کی بھی رہائش تھی اور ملزم بیوی کو میسج کرکے کہتا تھا کہ فلاں بچی کو کپڑے استری کرنے کیلئے نیچے بھیج دو۔

واضح رہے کہ عمران نامی ملزم کی اہلیہ ایک سرکاری فارمل ایجوکیشن اسکول میں پڑھاتی ہے جہاں وہ کینٹین چلاتا ہے۔ پولیس کو ملزم کے موبائل فون سے بچیوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں جبکہ وہ خود بھی اعتراف جرم کرچکا ہے۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ رواں ماہ 5 ستمبر کو گورنمنٹ نان فارمل ایجوکیشن اسکول میں پیش آیا جبکہ خاتون ٹیچر نے محکمہ لٹریسی کے تحت گھر میں اسکول بنا رکھا تھا، اسکول کےاندر ایک کمرے میں کینٹین بھی تھی جسے اس کا شوہر عمران چلاتا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم عمران کوگرفتارکرکے پانچ الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ عمران کی اہلیہ بھی اس عمل میں ملوث تھی یا نہیں تاہم ملزم کئی برس سے بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنارہا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں