کراچی: وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے محکمے کے افسران کو کراچی میں کچرے سے 50 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کو جلد از جلد قابل عمل بنانے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ نے اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس میں کہا کہ کراچی میں کچرے سے پچاس میگا واٹ بجلی کے منصوبے کی فیزیبلٹی کو جلد از جلد مکمل کر کے پروجیکٹ پر کام شروع کیا جائے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے اس منصوبے کی کام یابی کے بعد نئے سرمایہ کار آگے آئیں گے اور کچرے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں سرمایہ لگائیں گے۔
امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ منصوبے سے سے نہ صرف بجلی حاصل ہوگی بلکہ کراچی میں کچرے کو ٹھکانے لگا کر شہر کو صاف ستھرا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
دریں اثنا، اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں پیدا ہونے والے کچرے سے 300 سے 400 میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے، فی الحال 50 میگا واٹ بجلی بنانے کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے اس منصوبے کی ٹیکنو اکنامک فیزیبیلٹی تکمیل کے مراحل میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں اب کچرے سے بھی بجلی بنے گی
پروجیکٹ کی منظوری اور کام یابی کے بعد نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور کچرے سے 400 میگا واٹ بجلی بنانے کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یا نجی شعبے کے تحت شروع ہو سکیں گے۔
اجلاس میں لانڈھی بھینس کالونی میں گوبر سے بائیو گیس بنانے کے منصوبے پر کام کی ہدایات بھی دی گئیں تا کہ سمندر کو آلودہ کرنے کا باعث بننے والا گوبر ضایع نہ ہو اور اس سے بھی سستی گیس حاصل کی جا سکے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے محکمہ توانائی کے افسران کو ہدایات دیں کہ بھینس کالونی میں گوبر سے گیس بنانے کے منصوبے کو بھی جلد تیار کیا جائے۔