تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کیا واقعی لاکھوں سعودی شہری یکم رجب کو پیدا ہوئے؟

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 10 فی صد سعودیوں کے برتھ سرٹیفکیٹ میں تاریخ پیدائش یکم رجب درج ہے۔

لیکن کیا واقعی لاکھوں سعودی شہری یکم رجب کو پیدا ہوئے؟ عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 35 لاکھ سے زیادہ سعودی شہریوں (آبادی کا تقریباً دسواں حصہ) کا یوم پیدائش یکم رجب درج کیا گیا ہے۔

دراصل ایسے شہری جنھیں اپنا تاریخ پیدائش معلوم نہیں تھا یا وہ شہری جن کے برتھ سرٹیفکیٹ نہیں بنے تھے، ان کے ریکارڈ میں تاریخ پیدائش یکم رجب تحریر کر دی گئی تھی۔

سول افیئرز ڈیپارٹمنٹ (الاحوال المدنیہ) کے مطابق زیادہ تر سعودی پیدائش کا سال یاد رکھتے ہیں، مہینہ اور دن نہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے محکمے نے ایسے شہریوں کی تاریخ پیدائش یکم رجب درج کر رکھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جب 60 سال سے زیادہ عرصہ قبل مملکت میں شناختی کارڈ لازمی ہو گئے تھے، تو ان میں سے بہت سے لوگ جو رجسٹر کرنے کے لیے آگے آئے تھے ان کو اپنی صحیح تاریخ پیدائش کا اندازہ نہیں تھا۔

سعودیوں کی پرانی نسل نے دن اور مہینے کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی سالگرہ کو اپنی پیدائش کے سال کے حساب سے نشان زد کیا، اور بہت کم لوگوں کو ان کی صحیح تاریخ پیدائش کا علم تھا۔

ایوان شاہی نے احوال مدنیہ کی تجویز پر اس مسئلے کا حل یہ دیا تھا کہ ہر ایسے شہری کا جسے اپنی پیدائش کا دن اور مہینہ یاد نہ ہو اس کی تاریخ پیدائش یکم رجب تحریر کر دی جائے۔

سعودی عرب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی عام ہونے کے بعد انتظامی اور تکنیکی ترقی ہو چکی ہے، اب برتھ سرٹیفکیٹ پر پیدائش کے مہینے اور دن کے علاوہ گھنٹے اور منٹ تک کا ریکارڈ موجود ہے۔

Comments

- Advertisement -