تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پینتیس سال پرانا گیم کتنے کروڑ روپے میں‌ فروخت ہوا؟‌

امریکی ریاست ٹیکساس سے 35 سال قبل برآمد ہونے والے پرانے گیم کی ایک کیسٹ کو لاکھوں ڈالرز میں فروخت کردیاگیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے ڈیلاس میں 35 سال قبل برآمد ہونے والے سپر ماریو بردادرز گیم کو قیمتی قرار دے کر اس کی نیلامی کرائی گئی۔

اس گیم کو حاصل کرنے کے لیے کئی لوگوں نے بولی کے عمل میں حصہ لیا۔ نیلامی میں اس گیم کو 6 لاکھ 60 ہزار ڈالرز میں فروخت کیا گیا، یہ رقم پاکستانی کرنسی کے حساب سے 10 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔

ڈیجیٹل ویڈیو گیم کی تاریخ میں اس گیم کو سب سے مہنگا فروخت ہونے والا گیم قرار دیا گیا ہے۔

نیلامی کا انعقاد کرنے والی کمپنی کے مطابق سپرماریو برادرز کی گیم کارٹریج (کیسٹ) 1986 میں کرسمس پر تحقے کے لیے خریدی گئی تھی اور یہ دفتر کی دراز میں رکھی ہوئی تھی۔ اس کیسٹ‌ کو کبھی استعمال ہی نہیں کیا گیا اور یہ اتنا عرصہ ایک ہی جگہ پر پڑی رہی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ گیم 35 سال پرانا ہونے کے باوجود بہترین حالت میں ملا، اس گیم کا پہلا ورژن 1985 میں ریلیز کیا گیا جبکہ 1986 میں چند کیسٹ مارکیٹ میں پیش کی گئیں تھیں جنہیں اپنی پیکنگ کی وجہ سے نایاب اور منفرد قرار دیا گیا تھا۔

کمپنی نے 1987 میں اس گیم کی پیکنگ تبدیل کردی تھی، اُس کے باوجود لوگ 1986 کی پیکنگ والا گیم تلاش کرتے تھے، نیلام ہونے والا گیم دراصل 1986 کا ہی ہے، اسی وجہ سے وہ اتنی زیادہ قیمت میں فروخت ہوا۔

ماہر ویلری مِک لیکی کے مطابق اس گیم کی کاپیاں بہت کم بنائی گئی تھیں اور اسی وجہ سے یہ آج بھی نایاب ہیں، سپرماریو برادرز کے نایاب گیم کی کیسٹ‌ ہوشربا داموں‌ میں‌ فروخت ہونا ہماری لیے حیران کن نہیں‌ ہے۔

Comments

- Advertisement -