راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کی چھان بین کے لیے انکوائری کرائی گئی، سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی، رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی نے کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ بولی کا اشتہار دیا، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا۔
تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا، ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔