برطانوی اوورسیز ٹیرٹری میں واقع یونیورسٹی کے ماہرین نے کرونا وبا کے دوران زیادہ دیر تک ٹی وی یا موبائل اسکرین دیکھنے والے نوجوانوں کے حوالے سے بڑا انکشاف کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جیمز اسکول آف میڈیسن کے ماہرین کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج مائیکروب فورم کے اجلاس میں پیش کیے گئے، جن پر ماہرین نے تبادلۂ خیال کیا۔
ماہرین نے اس مطالعے میں عالمی وبا کے دوران موبائل یا ٹی وی اسکرین پر زیادہ وقت دیکھنے والے نوجوان کی ذہنی صحت کا جائزہ لیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا کے دوران زیادہ دیر تک اسکرین دیکھنے سے نوجوانوں میں کوویڈ اور دیگر حوالوں سے ذہنی دباؤ، بے چینی اور اضطراب میں اضافہ ہوا۔
تحقیقی ماہرین کے مطابق زیادہ دیر تک اسکرین دیکھنے والے نوجوانوں کی یہ کیفیات کرونا سے قبل بھی تھیں مگر عالمی وبا کے بعد اس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اب کرونا کا علاج ’چیونگم‘ سے ہوگا
سینٹ جیمز اسکول کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور تحقیق کے مصنف مشل وسیک کا کہنا تھا کہ ’اس مطالعے سے یہ بات واضح ہوئی کہ کرونا نے لوگوں پر صرف جسمانی اثرات مرتب نہیں کیے بلکہ اُن کے ذہن پر بھی برے اثرات پڑے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیق کے دوران نوجواں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کرنے کے بعد اُن کی ذہنی صحت کا جائزہ لیا گیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ پریشانی کے وقت میں نوجوانوں کو ذہنی طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔