لندن: برطانوی کاؤنٹی سمر سیٹ کے شہر ’باتھ‘ میں آیاؤں کو نارلینڈ کالج میں تربیت دی جاتی ہے، ڈگری لینے والی آیائیں سالانہ کروڑوں روپے کی تنخواہ کماتی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نارلینڈ کالج 1892 میں ایک برطانوی خاتون ایمیلی وارڈ نے قائم کیا تھا جس کا ابتدائی مقصد بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خواتین کو باقاعدہ تربیت فراہم کرنا تھا۔
یہ کالج چند ہی سال میں دنیا بھر میں مشہور ہوگیا جہاں کی سند یافتہ آیائیں مالدار گھرانوں اور شاہی خاندانوں تک کی اولین ترجیح قرار پائیں۔
رپورٹ کے مطابق اس کالج کی فیس اتنی زیادہ ہے کہ آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹیز کی فیس بھی اس کے سامنے کم معلوم ہوتی ہیں۔
نارلینڈ کالج کی ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق یہاں ایک تعلیمی سال کی فیس تقریباً 40 لاکھ روپے بنتی ہے جبکہ رہائش کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں، آیاؤں کو ڈگری کے حصول کے لیے چار سال تک تربیت حاصل کرنا ہوتی ہے۔
کالج ویب سائٹ کے مطابق یہاں سے تربیت یافتہ آیاؤں کو پہلے ہی سال میں 40 ہزار برطانوی پاؤنڈ (91 لاکھ روپے) سالانہ تنخواہ پر بہ آسانی ملازمت مل جاتی ہے جس میں ان کے تجربے کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
نارلینڈ کالج سے فارغ التحصیل آیاؤں کو 5 سے 10 سالہ تجربے پر برطانیہ میں 68 ہزار پاؤنڈ (ایک کروڑ 54 لاکھ روپے) سالانہ تنخواہ بہ آسانی مل جاتی ہے۔
اس تجربے پر بیرونِ ملک ملازمت حاصل کرنے والی آیاؤں کی تنخواہ ایک لاکھ پاؤنڈ (2 کروڑ 27 لاکھ روپے) سالانہ یا اس سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
کالج میں آیاؤں کو صرف بچوں کو سنبھالنا نہیں سکھایا جاتا بلکہ انہیں سلائی کڑھائی، صفائی ستھرائی، غصے پر قابو رکھنے کے علاوہ ہنگامی حالات سے نمٹنے، اپنا اور دوسروں کا دفاع کرنے سے لے کر مشکل حالات میں خطرناک ڈرائیونگ اور سائبر سیکیورٹی تک کی تربیت دی جاتی ہے۔
تربیت کے بعد تیار ہونے والی آیا بلاشبہ غیرمعمولی ہوگی یہی وجہ ہے کہ نارلینڈ کالج کی ہر فارغ التحصیل آیا کے لیے ملازمتیں منتظر ہوتی ہیں۔