تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

’افغانستان میں عالمی برادری نے مدد نہ کی تو انتشار کا خدشہ ہے‘

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان عالمی سطح پر خود کو تسلیم کرانا چاہتے ہیں، طالبان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، افغانستان میں عالمی براری نے مدد نہ کی تو انتشار کا خدشہ ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں کیا ہوگا کوئی پیشگوئی نہیں کرسکتا، افغانستان کی صورت حال پریشان کن ہے، وہاں کی عوام نے 20 سال بہت قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام سے خطے کو فائدہ ہوگا، طالبان کو اپنی بقا کے لیے عالمی مدد کی ضرورت ہے، افغان خواتین طاقتور ہیں، وہ اپنے حقوق خود حاصل کرلیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری مدد کرے افغانستان کو دہشت گردی کا بھی سامنا ہوسکتا ہے، خطے میں امن و استحکام افغانستان میں امن سے منسلک ہے، افغانستان میں کسی بھی مسئلے کا حل فوجی نہیں، غیرملکی فوج سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کو طالبان کو انسانی حقوق پر وقت دینا چاہیے، افغانستان میں عالمی برادری نے مدد نہ کی تو انتشار خدشہ ہے، طالبان کی شمولیتی حکومت کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کا پورے افغانستان پر کنٹرول ہے، وہ ایک جامع حکومت کی طرف کام کرسکتے ہیں، طالبان کو چاہیے کو وہ تمام دھڑوں کو متحد کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں شورش سے پاکستان بھی زیادہ متاثر رہا ہے، وہاں 40 سالوں کے بعد امن قائم ہوسکتا ہے، افغانستان سے متعلق ایک بڑا مسئلہ مہاجرین بھی ہے، عالمی برادری مدد کرے تو افغان مہاجرین کا مسئلہ بھی حل ہوسکتا ہے، طالبان بحران سے بچنے کے لیے عالمی امداد کی تلاش میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -